کراچی: فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) نے کہا ہے کہ مالی سال 2021ء کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران ملک میں براہِ راست غیرملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں 30 فیصد کمی آئی ہے۔
ایف پی سی سی آئی نے ملک میں براہِ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں کمی وجہ کو سرمایہ کاروں کا ملکی سرمایہ کاری کے ماحول میں عدم اعتماد قرار دیا ہے۔
چئیرمین بزنس مین پینل میاں انجم نثار نے مشاہدہ کیا کہ “ہاؤسنگ سیکٹر میں غیرملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے تمام تر دعوؤں کے باوجود حکومت غیرملکیوں کو اس شعبے کی طرف لانے میں ناکام رہی”۔
“تعمیری صنعت میں سرمایہ کاری مقامی سطح پر بہتر ہوئی ہے لیکن یہ شعبہ غیرملکی سرمایہ کاروں کے لیے روشن امکانات کا حامل ہے کیونکہ ملک کو اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے ایک کروڑ سے زائد ہاؤسنگ یونٹس کی ضرورت ہے”۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو طویل مدت کے لیے ایف ڈی آئی راغب کرنے کے تناظر میں غیرملکی سرمایہ کاروں کے لیے مجموعی طور پر پُرتعیش کاروباری ماحول دینا ہو گا۔
انجم نثار نے مزید کہا کہ “بیلنس آف پیمنٹس کے درپیش مسائل کے ساتھ ملک کو برآمدات کے حجم میں توسیع اور طویل المدت میں ترسیلاتِ زر کی محدود اہمیت کو مدِنظر رکھتے ہوئے غیرملکی سرمایہ کاری لانے کی اشد ضرورت ہے”۔
دستاویزارت کے مطابق سال 2021ء کے جولائی تا فروری کے دوران ملک میں 1.3 ارب ڈالر کی ایف ڈی آئی لائی گئی جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران ملک میں 1.85 ارب ڈالر سرمایہ کاری لائی گئی تھی۔ سالانہ بنیاد پر فروری 2021ء میں 44 فیصد کمی سے 155 ملین ڈالر ایف ڈی آئی ریکارڈ کی گئی جبکہ فروری 2020ء میں 277.5 ملین ڈالر کی ایف ڈی آئی ملک میں لائی گئی تھی۔
تاہم، یہ بھی واضح رہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں ایف ڈی آئی کی شرح میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
میاں نثار نے کہا کہ “وبا نے سرمایہ کاروں کا اعتماد چھینا اور اس نے ہر قدم پر اِن پٹ سپلائی سمیت ایف ڈی آئی پر غیریقینی بڑھائی اور بین الاقوامی فرمز کے لیے لیکویڈیٹی روکنے کے علاوہ دیگر حکومتی دسترس سے باہر بیرونی عوامل نے بھی ایف ڈی آئی پر منفی اثرات ڈالے”۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں انویسٹمنٹ پورٹ فولیو سیاہ عکس پیش کر رہا ہے کیونکہ جاری مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران ملک سے 256 ملین ڈالر کا انخلاء ہوا جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران 26.3 ملین ڈالر ملک سے نکالے گئے تھے۔
اس کے علاوہ، سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ مالی سال 2021ء کے جولائی تا فروری کے دوران مجموعی طور پر نجی غیرملکی سرمایہ کاری میں 43 فیصد کمی ہوئی جو گزشتہ برس کے اسی عرصے کے 1.83 ارب ڈالر سے کم ہو کر 1.04 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئی۔
رواں برس چین نے پاکستان میں سب سے زیادہ غیرملکی سرمایہ کاری کی، تاہم، زیرِجائزہ آٹھ ماہ کے دوران بیجنگ سے 493 ملین ڈالر کے قریب ایف ڈی آئی میں کمی دیکھی گئی۔
رہنما ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ غیرملکی سرمایہ کاری میں تبدیلی اس وقت آئے گی جب پاکستان فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ سے باہر نکلے گا۔