پشاور: صدر فرنٹنئیر کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن (ایف سی اے اے) اور سابق سینئر نائب صدر پاک افغان جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (پی اے جے سی سی آئی) ضیا الحق سرحدی نے حکومت سے صوبے سے برآمدات کو سہولیات دینے کے لیے پشاور تا کراچی ایکسپورٹ کارگو ٹرین چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پشاور کینٹونمنٹ ڈرائی پورٹ سے ایکسپورٹ کارگو ٹرین سروس گزشتہ 15 سال سے بند ہے جبکہ مقامی برآمدکنندگان نجی ٹرکوں کے ذریعے کراچی میں اپنی مصنوعات ترسیل کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کارگو ٹرین سروس کا آغاز مقامی برآمدکنندگان کو ان کی مصنوعات ازاخیل ڈرائی پورٹ سے ڈسپیچ کرنے کے قابل کرے گا، خیبرپختونخوا نمکیات سمیت ماربل، جیمز، فرنیچر، دستکاری، کارپٹس اور شہد وغیرہ کے وسائل سے مالا مال ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
پاکستان اور ترکی کے درمیان کارگو ٹرین سروس ایک دہائی بعد بحال
حکومت سے پاک افغان کارگو ٹرین پروجیکٹ جلد شروع کرنے کا مطالبہ
اسی طرح، انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ سیفٹی میچز انڈسٹریز کا کلسٹر بھی کے پی میں تھا۔ “لیکن ان مصنوعات کی ترسیل کو ایکسپورٹ کارگو ٹرین کے ذریعے بندرگاہوں کی بجائے کراچی میں نجی ٹرکوں کی طرف منتقل کر دیا گیا”۔
ضیاالحق سرحدی ںے کہا کہ کے پی ڈرائی پورٹس میں عدم سرگرمیوں کے باعث 300 کے قریب کسٹمز کلئیرنگ ایجنٹس بے روزگار ہوئے جبکہ ان برآمدات سے ہونے والی آمدن سندھ حکومت کو ہونا شروع ہو گئی۔
سرحدی نے گورنر کے پی شاہ فرمان، وزیراعلیٰ کے پی محمود خان اور وزیرریلویز اعظم خان سواتی اور دیگر وفاقی اور صوبائی حکام سے مقامی برآمدکنندگان کو سہولیات دینے کے پیش نظر پشاور سے ایکسپورٹ کارگو ٹرین سروس کو بحال کرنے کی درخواست کی۔