ماحول دوست توانائی کے حصول کے لیے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کی بڑی کامیابی

1100 میگاواٹ کا کے ٹو نیوکلیئر پاور پلانٹ فعال، رواں ماہ بجلی قومی گرڈ میں شامل کرنے سے قبل اسے بعض آزمائشی مراحل سے گزارا جائے گا، دوسرا پاور پلانٹ 2022ء میں فعال کیا جائے گا

608

اسلام آباد: پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن نے کراچی نیوکلیئر پاور پلانٹ کے یونٹ ٹو (K-2) کو معمول کے مطابق فعال کرکے صاف اور قابل اعتماد توانائی کے حصول کی جانب ایک اہم سنگ میل عبور کر لیا۔

نیو کلیئر پاور پلانٹ کو اتوار اور سوموار کی درمیانی شب معمول کے مطابق فعال کر دیا گیا، 1100 میگا واٹ کا یہ نیوکلیئر پاور پلانٹ مار چ میں قومی گرڈ میں شامل ہونے سے قبل بعض سیفٹی ٹیسٹ اور دیگر طریقہ کار سے گزرے گا۔

کے ٹو کراچی کے قریب زیرتعمیر دو نیوکلیئر پاور پلانٹس میں سے ایک ہے اور اس کا رواں سال مئی 2021ء کے اختتام پر کمرشل بنیادوں پر چلانے کے لئے افتتاح کیا جائے گا۔

دوسرا نیو کلیئر پاور پلانٹ کے تھری بھی تکمیل کے مراحل میں ہے اور توقع ہے کہ 2022ء میں اس کو بھی فعال کر دیا جائے گا۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ K-2 پاکستان میں پہلا نیو کلیئر پاور پلانٹ ہے جس کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ایک ہزار میگا واٹ سے زیادہ ہے اور اس سے ماحول دوست، سستی اور قابل اعتماد بجلی کی پیداوار کے ذریعے ملک بھر میں گرمیوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ میں کمی کرنے میں مدد ملے گی۔

پاکستان اٹامک انرجی کمیشن ملک بھر میں اس سے قبل پانچ نیوکلیئر پاور پلانٹس چلا رہا ہے جن میں ایک کراچی اور چار چشمہ میں موجود ہیں جن کی مجموعی پیداواری صلاحیت 1400 میگا واٹ ہے۔

کے ٹو نیوکلیئر پاور پلانٹ کی شمولیت سے ملک میں ایٹمی بجلی گھروں کی بجلی کی پیداوار تقریباََ دگنا ہو جائے گی جس سے مجموعی طور پر انرجی مکس میں ایٹمی بجلی گھروں کی شرکت میں اضافہ ہو گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here