تجارتی رکاوٹیں دور کرنے کیلئے پاکستان اور سری لنکا مشترکہ ورکنگ گروپس کی بحالی پر متفق

677

اسلام آباد: پاکستان اور سری لنکا نے دونوں ممالک کے تجارتی شراکتداروں کے درمیان زیرِ التواء تکنیکی مسائل کے حل کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپس (جے ڈبلیو جی) کی فورم کو دوبارہ سے بحال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ 

وزارتِ تجارت کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان 18 فروری کو منعقد ہونے والے سیکرٹری تجارت کی سطح پر ساتویں اجلاس کے دوران جے ڈبلیو جی کو دوبارہ سے بحال کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔

اجلاس کا انعقاد وزیراعظم عمران خان کے 23 اور 24 فروری 2021 کو سری لنکا کے دورے کے پیش نظر کیا گیا۔

وزارتِ تجارت کی جانب سے شئیر کی گئی تفصیلات کے مطابق دونوں ممالک نے 2021 کی پہلی ششماہی کے دوران جے ڈبلیو جی کے آئندہ اجلاس کو منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان دستخط ہونے والے فری ٹریڈ ایگریمنٹ کی حقیقی صلاحیتوں کا مؤثر انداز میں فائدہ حاصل کرنے کی راہیں تلاش کی جائیں۔

یہ بھی پڑھیے:

سری لنکا نے پاکستانی کینو پر اضافی ٹیکس کا فیصلہ واپس لے لیا

سری لنکا، پلاسٹک کچرے کو ری سائیکل کرکے سڑکیں بنانے کا منصوبہ

پاکستان کی جانب سے سیکرٹری وزارتِ تجارت ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت نے پاکستانی وفد کی سربراہی کی جبکہ ٹریڈ سیکرٹری جے ایم بدرانی جے وردنے نے سری لنکن وفد کی نمائندگی کی۔

وزارتِ تجارت نے کہا کہ دونوں ممالک کے مندوبین نے تجارتی تعلقات کو مضبوط کرنے اور اس میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے بامعنی اور نتیجہ خیز گفتگو کی۔ باہمی تعاون اور سہولیات کے ذریعے تجارت بڑھانے پر بھی بات چیت کی گئی۔

دونوں وفود کے سربراہان نے دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری کو جوڑنے اور موجودہ باہمی تجارت کو مزید مضبوط کرنے کے لیے اس فورم کو استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے آئندہ اجلاس میں سرمایہ کاری کے شعبے میں میمورینڈم آف انڈرسٹینڈنگ (ایم او یو) کی تحریر پر اتفاق کرتے ہوئے عزم ظاہر کیا کہ اس سے دوطرفہ سرمایہ کاری کے نئے باب کھلیں گے۔

سری لنکا نے پاکستان کو انکا ایک دیرینہ تجارتی شراکتدار اور قریبی ساتھی ہونے کا اعتراف کیا، سری لنکا پاکستانی وزیراعظم کے آئندہ دورہِ کولمبو کا شدت سے منتظر ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here