فورڈ موٹر کارپوریشن اور گوگل کی الفابیٹ انکارپوریشن کے درمیان سافٹ وئیر، مصنوعی ذہانت اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ کی سروسز فراہم کرنے پر معاہدہ طے پاگیا، کمپنی اپنے نئے صارفین کو ٹیکنالوجی کی دنیا میں خدمات فراہم کرنے اور جدید انٹرنل آپریشنز قائم کرے گی۔
Dearborn,Michigan بیسڈ آٹومیکر گوگل کے ساتھ چھ سالہ معاہدے کے تحت 2023 میں شروع ہونے والی اپنی فورڈ اور لنکلن وہیکلز میں ٹیک جائنٹ کی اینڈرائڈ آپریٹنگ سسٹم کو شامل کرے گی۔
فورڈ اپنے صارفین کو گوگل میپس اور وائس ٹیکنالوجی سمیت بلٹ اِن گوگل ایپس کی پیشکش کرے گی۔ کمپنی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہیکل ڈویلپمنٹ، سپلائی چین اور مینوفیکچرنگ آپریشنز کی کارکردگی کو بہتر کرنے کے لیے وہ گوگل کی آرٹیفشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی کا استعمال کرے گی۔
کمپنیاں فورڈ صارفین کے لیے ٹیم اپ شفٹ کا ایک گروپ بنائیں گی جو ڈیٹا کو استعمال کرکے نیو ریٹیل، نیو اونرشپ کی پیشکش اور دیگر خدمات کو دریافت کریں گی۔
یہ بھی پڑھیے:
گوگل میپس میں واضح تبدیلی، صارفین کیلئے بڑی سہولت متعارف
مصنوعی ذہانت کیسے امیر اور غریب ممالک میں تفریق کو بڑھا رہی ہے؟ حیران کن رپورٹ
ایک کانفرنس کال کے دوران فورڈ سٹریٹجی کے نائب صدر ڈیوڈ میکلیلینڈ نے کہا کہ فورڈ صارفین کا ڈیٹا گوگل یا گوگل ایڈورٹائزر کو نہیں دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ وہ دیگر ٹیک کمپنیوں کی کلاؤڈ سروسز کا استعمال اور ایمازون جیسی دیگر ٹیک کمپنیوں کے ساتھ مشاورت جاری رکھے گے۔
“کیا فورڈ Foxconn کی طرح ہو گی؟ نہیں بالکل نہیں، میکلیلنڈ نے کچھ آٹو سیکٹر ایگزیکٹوز کے مابین اشارہ کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آٹو مینوفیکچررز کو ٹیکنالوجی انڈسٹری کی طاقت سے آئی فون اسمبلر Foxconn جیسے کم مارجن کے ہارڈوئیر اسمبلی کو دیا جائے گا۔
میکلیلینڈ اور چیف گوگل کلاؤڈ تھومس کورین نے معاہدے کی کمرشل شرائط کی تفصیلات نہیں بتائیں۔ گوگل فورڈ کی شراکت داری آٹومیکرز پر سافٹ وئیر اور ڈیٹا ان ایبلڈ سروسز پر دباؤ بڑھنےکی عکاسی کرتی ہے، ان سروسز سے لاگت کم اور آمدن میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔