کابینہ ڈویژن کے تحائف، عطیات پر درآمدی ڈیوٹی سے استثنیٰ کے اختیارات ختم

پاکستان نیوی کو سعودی نیول فورسز کی جانب سے ملنے والے فیول پر درآمدی ڈیوٹی پر استثنیٰ بھی ختم کر دیا گیا

658

اسلام آباد: حکومت نے کابینہ ڈویژن کے تحائف یا عطیات سے درآمدی ڈیوٹی سے استثنیٰ کے اختیارات ختم کر دیے۔

باوثوق ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے وفاقی بورڈ برائے ریونیو (ایف بی آر) کو پاکستان کسٹمز ٹیرف میں ترمیم کرنے کی ہدایت کی ہے، ترمیم کے ذریعے لفظ ‘کیبینیٹ ڈویژن’ کو ‘وفاقی حکومت’ میں تبدیل کیا جائے گا جسے تحائف یا عطیات پر درآمدی ڈیوٹی سے استثنیٰ لینے کا اختیار ہو گا۔

اسی طرح، کابینہ نے پاکستان نیوی کا رائیل سعودی نیول فورسز (آر ایس این ایف) سے درآمدی فیول پر ٹیکسز یا ڈیوٹیز سے استثنیٰ کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کسٹمز ونگ، اِن لینڈ ریونیو پالیسی ونگ اور ریونیو ڈویژن نے بلا معاوضہ بنیاد پر ٹیکس یا ڈیوٹیز سے استثنیٰ دینے کے لیے اپنی مدد کی پیشکش کی ہے۔

اس سے قبل، ڈیفنس ڈویژن نے وفاقی کابینہ سے ایک سمری میں رولز آف بزنس 1973 کے تحت آرٹیکل  16 (1) d اور 18 (1) کے اعتبار سے منظوری کا کہا تھا، کابینہ نے مذکورہ تجویز کی منظوری دے دی ہے۔

ذرائع نے کہا کہ “اجلاس کے دوران، وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے ریونیو نے واضح کیا کہ تحائف یا عطیات پر ڈیوٹیز اور ٹیکسز سے استثنیٰ صرف درآمدی سٹیج تک ہی محدود ہوں گے اور فیول کی اضافی مقدار اوپن مارکیٹ میں نارمل ٹیکسز کے حساب سے فروخت کی جانی چاہیے”۔

دستاویزات کے مطابق پاکستان نیوی نے آر ایس این ایف کے حکام اور سیلرز کو پاکستان میں سالانہ بنیادوں پر آن جاب ٹریننگ اور دوطرفہ مشقوں میں پیشہ ورانہ اور آپریشنل تربیت فراہم کیں۔

اس کے مقابلے میں آر ایس این ایف نے پاکستان نیوی کو آپریشنل مقاصد کے استعمال کے لیے بلا معاوضہ فیول فراہم کیا اور مشقوں کے بعد بچ جانے والے اضافی فیول کی مقدار کو ٹینڈرز کے ذریعے فروخت کیا جائے گا۔

فیول کی اس فروخت کو پاکستان نیوی کی آر ایس این ایف اور دیگر دوست ممالک کی تربیتی سہولیات کی اپ گریڈیشن اور مرمت کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

2018 میں آر ایس این ایف سے 10 ہزار ملین ٹن فیول کی رسید پر کسٹمز حکام نے درآمدی فیول پر کسٹم ڈیوٹیز اور ٹیکسز کی ادائیگی کے لیے سرٹیفکیٹ طلب کیا تھا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here