اسلام آباد: ملک میں مقامی وسائل کے ذریعے گیس کی طلب پوری کرنے کیلئے ڈائریکٹر جنرل آف پیٹرولیم کنسیشن (ڈی جی پی سی) نے 20 بلاکس کی بڈنگ کا آغاز کر دیا۔
گیس کے ذخائر کی دریافت کیلئے بولی حاصل کرنے والی ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن (ای اینڈ پی) کمپنیوں کو تین سال کے دوران گیس دریافت کرنے کیلئے سات کروڑ 10 لاکھ ڈالر سے زائد سرمایہ کاری کرنا ہو گی۔
اس کے علاوہ جن علاقوں میں ان کمپنیوں کے بلاکس واقع ہوں گے ان علاقوں کی فلاح و بہبود کے لیے 13 لاکھ ڈالر سے زائد رقم خرچ کی جائے گی۔
پیٹرولیم ڈویژن میں ذرائع نے پرافٹ اردو کو بتایا کہ ایکسپلوریشن کمپنیوں کو ادائیگی مقامی کرنسی میں کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیے:
حکومت کا تیل و گیس کے ختم ہوجانے والے ذخائر کے مکمل آڈٹ کا فیصلہ
پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ نے قلات میں گیس کے نئے ذخائر دریافت کر لیے
پرافٹ اردو کو موصول ہونے والے دستاویزات کے مطابق جن بلاکس کیلئے بولی کا عمل شروع کیا گیا ہے، ان میں قلعہ سیف اللہ (بلاک نمبر 3068-6)، ڈیزرٹ (بلاک نمبر 2762-2)، شران (بلاک نمبر 3067-7)، للہ (بلاک نمبر 3272-16)، ایبٹ آباد (بلاک نمبر 3372-25)، نوشہرا (بلاک نمبر 3471-1)، حضرو (بلاک نمبر 3372-26)، جہلم (بلاک نمبر 3273-5)، شمالی دھرنال (بلاک نمبر 3372-27)، مشرقی کھیوڑی (بلاک نمبر 2663-23)، ناریلی (بلاک نمبر 3068-9)، بلاک 28 نارتھ میں (بلاک نمبر 3068-10)، ڈی آئی خان ویسٹ میں (بلاک نمبر 3170-11) شامل ہیں۔
اسی طرح موصول ہونے والے دستاویزات کے مطابق سلیمان (بلاک نمبر 3069-9)، اوکاڑا (بلاک نمبر 3072-9)، نوپوری (بلاک نمبر 3171-2)، وہاڑی (بلاک نمبر 2972-7)، ستلج (بلاک نمبر 2972-8)، اسلام گڑھ (بلاک نمبر 2770-4) اور سجاول ساؤتھ (بلاک نمبر 2467-17) شامل ہیں۔
پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق ملک میں نئے بلاکس کی نیلامی حکومت کی تیل و گیس کے نئے ذخائر تلاش کرنے کیلئے حکمتِ عملی کا حصہ ہے، سابق حکومتوں کی جانب سے تیل و گیس کے نئے ذخائر کی دریافت کی کوششیں نہیں کی گئیں۔
حکومت کا مقصد یہ بھی ہے کہ وہ پیٹرولیم سیکٹر میں کاروبار کرنے میں آسانی اور شفافیت کے ذریعے تیل و گیس کی درآمد پر انحصار کم کرے تاکہ تمام حریف کمپنیوں کو برابر کے مواقع میسر آئیں۔
اس سے قبل درآمدی گیس پر انحصار کم سے کم کرنے اور ملک میں گیس کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پیٹرولیم ڈویژن نے اس مرحلے میں دلچسپی لینے والی ای اینڈ پی کمپنیوں کو 20 ایکسپلوریشن لائسنس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔