سال 2020ء: کنسٹرکشن، رئیل اسٹیٹ کمپنیوں کی رجسٹریشن میں 32 فیصد اضافہ

1140

اسلام آباد: سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے کہا ہے کہ سال 2020 کے دوران صرف 3383 کمپنیاں رئیل اسٹیٹ اور کنسٹرکشن سیکٹر میں رجسٹرڈ کی گئی،کنسٹرکشنز اور رئیل اسٹیٹ کمپنیوں کی تعداد2019 کے مقابلے میں 32 فیصد زیادہ ہے۔ 

2019ء میں ایس ای سی پی کے ساتھ 2560 کنسٹرکشن یا رئیل اسٹیٹ کمپنیاں جبکہ 2018ء میں محض 2022 کمپنیاں ہی رجسٹرڈ ہو پائی تھیں۔

ایس ای سی پی نے گزشتہ برس مجموعی طور پر 20342 کمپنیاں رجسٹرڈ کیں، 2019 کے مقابلے میں صرف 3883 کمپنیاں ہی رجسٹرڈ ہوئی تھیں یوں گزشتہ برس کمپنیوں کی رجسٹریشن میں 24 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

محکمے نے 2019ء اور 2018ء میں تمام شعبوں میں بالترتیب 16456 اور 13227 کمپنیاں رجسٹرڈ کی تھیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس حکومت کی جانب سے تعمیراتی شعبے کو دیے گئے مراعاتی پیکیج کی وجہ سے مثبت نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں، لوگ اب تعمیراتی شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے آگے آرہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:

تعمیراتی شعبے کیلئے فکسڈ ٹیکس سکیم کی مدت میں 30 جون 2021ء تک توسیع

کاروباری  آسانی، سرمائے میں اضافے کیلئے ایس ای سی پی نے کیا اقدامات اٹھائے؟ سالانہ رپورٹ جاری

عاطف مسعود عالمی رئیل اسٹیٹ گروپ دیار ہومز کے پروجیکٹ ’اسلام آباد ہلز ‘ کے سی ڈی او تعینات

حکومت کو بلڈرز اور ڈویلپرز کی جانب سے حال ہی میں تعمیراتی پیکیج کو 30 جون 2021 تک توسیع کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹر پائیدار ترقیاتی پالیسی کے ادارے عابد قیوم سلہری کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان میں کئی کاروبار بند ہوئے، “تو لوگوں نے رئیل اسٹیٹ اور تعمیراتی شعبے میں مناسب سرمایہ کاری کاری کو بھانپ لیا ہے”۔

ان کا کہنا تھا کہ تعمیراتی شعبے میں زیادہ تر لوگوں آزاد ہوتے ہیں جبکہ دیگر شعبوں کے کاروباری افراد مصنوعات کی درآمد پر انحصار کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ “رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کا بڑھتا ہوا رجحان ایمنسٹی اسکیم کے سبب ہو سکتا ہے کیونکہ لوگوں کے پاس اس وقت سرمایہ کاری کے لیے بہتر کوئی دوسرا شعبہ نہیں ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here