نئی دہلی: ٹیسلا انکارپوریشن نے بھارت میں رواں سال کے آخر میں بھارتی آٹومارکیٹ میں قدم رکھنے کا اعلان کر دیا، اس حوالے سے بھارت میں کمپنی کی رجسٹریشن بھی ہو گئی ہے۔
ٹیسلا موٹرز انڈیا اینڈ انرجی پرائیویٹ لمیٹڈ کو بھارت کے شمالی شہر بینگلورو میں واقع رجسٹرڈ آفس کے ساتھ 8 جنوری 2021 کو انکارپوریٹ کرا لیا گیا، بھارتی شہر بینگلورو عالمی ٹیکنالوجی کمپنیوں کا حب سمجھا جاتا ہے۔
کمپنی نے اپنے لنکڈان پروفائل پر بھارت میں یونٹ لگانے اور رجسٹریشن سے متعلق ایک پوسٹ کی تھی جس کے مطابق فائلنگ سے معلوم ہوا ہے کہ بھارت میں لگائے گئے کمپنی کے یونٹ کے تین ڈائریکٹر ہوں گےجن میں ڈیوڈ فینسٹین (David Feinstein) بھی شامل ہیں، ڈیوڈ اس وقت ٹیسلا میں سینئر ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے عہدے پر فائز ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:
چین میں برقی گاڑیوں کی فروخت میں 10 فیصد اضافہ
ہونڈا موٹرز کا بھارت میں اپنا پلانٹ بند کرنے کا فیصلہ
ٹیسلا کا برقی گاڑیوں کیلئے بیٹری سیلز کا سب سے بڑا مینوفیکچرنگ یونٹ لگانے کا منصوبہ
بھارت کے وزیر ٹرانسپورٹ نتن گڈکری نے دسمبر میں ایک مقامی اخبار کو بتایا تھا کہ امریکی برقی کارساز کمپنی بھارت کی آٹوموبائل انڈسٹری میں اپنی گاڑیوں کی فروخت کا آغاز کرے گی، جس کے بعد کمپنی اسمبلنگ اور مینوفیکچرنگ پلانٹ قائم کرنے پر بھی غور کرے گی۔
چیف ایگزیکٹو ٹیسلا ایلون مسک سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر حالیہ برسوں میں بھارت کمپنی کی گاڑیوں کی فروخت سے متعلق کئی بار کہہ چکے ہیں، ٹیسلا کے بانی نے اکتوبر 2020 میں بھی ایسا ہی ایک ٹویٹ کیا تھا۔
ٹیسلا کا یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی بھارت میں تیل سے چلنے والی گاڑیوں پر انحصار کم کرنے اور آلودگی پر قابو پانے کے لیے برقی گاڑیوں کی پیداوار اور استعمال کو فروغ دے رہے ہیں۔
لیکن یہ کوششیں مینوفیکچرنگ اور انفراسٹرکچر جیسے چارجنگ اسٹیشنز میں عدم سرمایہ کاری کی وجہ سے بے کار تھیں۔
غیرملکی خبررساں ایجنسی رائیٹرز کے مطابق بھارتی حکومت نے سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے بھارت میں عالمی کمپنیوں کو ایڈوانس بیٹری مینوفیکچرنگ سہولیات دینے کے لیے 4.6 ارب ڈالر مراعات کی پیشکش بھی کی ہے۔