واشنگٹن: امریکی کانگریس میں پاکستان کے نان نیٹو اتحادی کا درجہ ختم کرنے کے لیے بل پیش کر دیا گیا۔
یہ بل ری پبلکن پارٹی کی جانب سے کانگرس کے رکن اینڈی بگز (Andy Biggs) کی جانب سے امریکی کانگریس میں پیش کیا گیا ہے۔
اینڈی بگز نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ “کانگریس کے 117ویں اجلاس کے پہلے روز میں نے وفاقی حکومت کی توجہ کے متقاٖضی 28 بلز دوبارہ سے پیش کیے ہیں جن کے بارے میں اپنے انتخابی علاقہ کے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ میں یہ بل پیش ضرور کروں گا۔‘‘

سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کے دورِ حکومت کے دوران 2004ء میں پاکستان کو نان نیٹو اتحادی کا خصوصی درجہ دیا گیا تھا، اس خصوصی حیثییت کی وجہ سے پاکستان کو امریکا سے دفاعی سازوسامان خریدنے، دفاع سے متعلق تحقیق میں تعاون اور ترقیاتی پروگراموں میں معاونت حاصل کرنے کی اجازت مل گئی۔
اپنے پیش کردہ بل میں کانگرس مین بگز نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدر اس وقت تک پاکستان کو خصوصی درجہ جاری رکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے جب تک پاکستان حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کرکے امریکا سے توثیق نہیں کروا لیتا۔
اس نئے بل میں امریکی صدر سے بھی اس بات کی تصدیق لی جائے گی کہ پاکستان نے واقعتاََ حقانی نیٹ ورک کے رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کیا اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی۔
اس وقت 17 ممالک کو نان نیٹو اتحادی کا درجہ حٓصل ہے، برازیل وہ آخری ملک ہے جسے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2019ء میں نان نیٹو اتحادی کا درجہ دیا تھا۔