اسلام آباد: وفاقی بورڈ برائے ریونیو (ایف بی آر) نے یکم جنوری 2021 سے بجلی اور گیس کی سپلائی پر رعایتی ٹیرف ریٹس حاصل کرنے کے لیے نو نئے ایکسپورٹ اورینٹڈ شعبوں میں داخل ہونے والے مینوفیکچرنگ کی رجسٹریشن کا آغاز کر دیا۔
ذرائع نے کہا ہے کہ محکمہ ٹیکس نے بجلی اور گیس کی سپلائی پر رعایتی ٹیرف ریٹس کے تحت نئے مینوفیکچررز کی رجسٹریشن کے لیے ایس او پیز جاری کر دیے ہیں۔
اس حوالے سے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وزارتِ تجارت، ایف بی آر اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو ایکسپورٹ اورینٹڈ سیکٹرز، زیرو ریٹڈ سیکٹرز کے تحت رجسٹرڈ پرسنز کی انرولمنٹ کے لیے ایس او پیز تشکیل دینے کی ہدایت کی گئی، جس کے تحت بجلی، ایل این جی اور گیس ٹیرف کی رعایتی رجیم پر کوالیفائی کرنے کا طریقہ کار تشکیل دیا جائے گا۔
اس سے متعلق 22 دسمبر کو ایک اجلاس منعقد کیا گیا تھا جس کے بعد تمام اسٹیک ہولڈرز نے مطلوبہ ایس او پیز پر اتفاق کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے:
ایف بی آر کا آمدن چھپانے والے ٹیکس دہندگان کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
نئی پالیسی کے تحت ٹیکسٹائل ایکسپورٹس کا ہدف 20.86 ارب ڈالر مقرر
جعلسازی سے ایک ارب سے زائد ایکسپورٹ ریبیٹ، نجی کمپنی کیخلاف تحقیقات کا حکم
اجلاس میں محکمہ ٹیکس نے وضاحت کی کہ درخواست گزار رعایتی ٹیرف ریٹس حاصل کرنے کے لیے مینوفیکچررز کی نئی رجسٹریشن کے لیے کسی متعلقہ ایسوسی ایشنز یا نمائندے کے ذریعے درخواست دے سکتے ہیں۔
اسی طرح، متعلقہ ایسوسی ایشن نے وضع کردہ ایس او پیز کے فارمیٹ پر اپنے چئیرمین کی تصدیق اور دستخط کے بعد اپنی تجاویز کے ساتھ درخواست کو ایف بی آر کے ایکسپورٹ اوینٹڈ سیکٹر رجسٹریشن سیل (ای ایس آر سی) کو بھیج سکتے ہیں۔
ای ایس آر سی پھر متعلقہ ایسوسی ایشنز کی تجاویز اور ٹیکس دہنندگان کے اعدادوشمار کی تصدیق سمیت رجسٹریشن پروفائل میں ٹیکس سے متعلق معلومات کا اعلان کریں گے اور گیس کمپنیز کے ذریعے رعایت کی اجازت دینے کے لیے مذکورہ کیس کو وزارتِ تجارت میں بھیجا جائے گا۔
ایف بی آر کے ساتھ دستیاب ٹیکس کے اعدادوشمار اور تصدیقی رپورٹ میں ای ایس آر سی نے اگر کسی بھی بے ظابطگی کی نشاندہی کی تو معاملے کی رپورٹ اور تجاویز کی چھان بین کے لیے ان لینڈ ریونیو فیلڈ فارمیشنز کو بھیجا جائےگا۔
ایف بی آر نے واضح کیا ہے کہ نئے انرولڈ ہونے والے ٹیکس دہنندگان رعایتی ٹیرف حاصل کریں گے جبکہ بجلی کی ترسیل کار کمپنیاں (ڈسکوز) اور گیس کمپنیاں اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ ٹیرف میں رعایت لینے والے ٹیکس دہنندگان ہر ماہ کا بل آنے سے پہلے ایف بی آر سیلز ٹیکس ون کے فعال ٹیکس دہنندگان لسٹ (اے ٹی ایل) میں شامل ہو۔
کسی بھی ٹیکس دہندہ کا اے ٹی ایل پر غیرفعال ہونے کی صورت میں متعلقہ عرصے کے دوران اس کمپنی کو گیس یا بجلی کی فراہمی پر اسٹینڈرڈ یوٹیلیٹی ٹیرف ادا کرنا ہو گا۔
ایسے ٹیکس دہنندگان جو بجلی اور گیس کے رعایتی ٹیرف ریٹس حاصل کرنے کے خواہشمند ہوں اور متلعقہ سیکٹر کی کسی ایسوسی ایشن کے ساتھ رجسٹرڈ نہ ہوں تو وہ اپنے کاروباری کوائف کی تصدیق کے لیے ایف بی آر کے ان لینڈ ریونیو فیلڈ فارمیشنز سے رجوع کرسکتے ہیں، درخواست جمع کرانے کے بعد آئی آر مذکورہ فورم کے کوائف کی رپورٹ ای ایس آر سی کو 15 روز کے اندر جمع کرائے گی۔
یہ بھی واضح رہے کہ ایکسپورٹ اورینٹڈ سیکٹرز ایسوسی ایشن میں ایف بی آر نے اپٹما، پریگما، پی ایچ ایم اے، پی ٹی ای اے، پی ایل جی ایم ای اے، اے پی ٹی پی ایم اے، پاکستان ڈینم مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز (پی ڈی ایم ای)، سرجیکل انسٹرومنٹس مینوفیکچررز اور پاکستان سپورٹس گڈز مینوفیکچرنگ اینڈ ایکپسورٹرز ایسوسی ایشن (پی ایس جی ایم ای اے) شامل ہیں۔