پشاور: خیبرپختونخوا نے مختلف اضلاع میں سافٹ وئیر اور آئی ٹی پارکس قائم کرنے کیلئے پاکستان سافٹ وئیر ایکسپورٹ بورڈ (پی ایس ای بی) اور خیبر پختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (کے پی آئی ٹی بی) نے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کر دئیے۔
پاکستان سافٹ وئیر ایکسپورٹ بورڈ اور خیبر پختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق ، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے آئی ٹی ضیاءاللہ بنگش اور معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگش کے علاوہ دیگر متعلقہ حکام بھی تقریب میں شریک ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے:
کیا انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی پاکستان کی ایم آئی ٹی بن سکتی ہے؟
خیبر پختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کا نیا مینجنگ ڈائریکٹر تعینات
’500 سے زائد جاپانی آئی ٹی کمپنیاں پاکستان آنا چاہتی ہیں‘
مفاہمت کی یادداشت کے تحت دونوں اداروں کے باہمی اشتراک سے صوبے کے مختلف اضلاع میں سافٹ وئیر ٹیکنالوجی پارکس قائم کئے جائیں گے، ابتدائی طور پر ضلع سوات، چترال، مانسہرہ، بنوں کوہاٹ، ڈی آئی خان، کرک اور جنوبی وزیرستان میں سافٹ وئیر ٹیکنالوجی پارکس قائم کئے جائیں گے۔
اگلے مرحلے میں صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی ایسے پارکس کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ پاکستان سافٹ وئیر ایکسپورٹ بورڈ صوبے میں آئی ٹی کی صنعت کی پائیدار بنیادوں پر ترقی اور مقامی فری لانسرز اور انٹرپرینیورز کی استعداد بڑھانے کے لئے انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی معاونت کرے گا۔
اسی طرح دونوں ادارے صوبے کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں آئی ٹی کی صنعت اور اکیڈمیا کے درمیان روابط کو فروغ دینے کے سلسلے میں ایک دوسرے سے تعاون کریں گے۔
یہ بھی پڑھیے:
سویڈش کمپنیوں کو پاکستانی آئی ٹی سیکٹر میں سرمایہ کاری کی دعوت
پاکستان کی ہواوے سمیت دیگر عالمی کمپنیوں کو آئی ٹی سیکٹر میں شراکت داری کی دعوت
ٹیکنالوجی کے شعبے میں سرمایہ کاری کیلئے پاکستان کی مائیکروسافٹ کے ساتھ بات چیت
علاوہ ازیں پاکستان سافٹ وئیر ایکسپورٹ بورڈ خیبرپختونخوا کی آئی ٹی انڈسٹری کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر اُجاگر کرنے میں آئی ٹی بورڈ کی معاونت کرے گا۔
صوبے میں سافٹ وئیر ٹیکنالوجی پارکس کے قیام سے یہاں آئی ٹی کی صنعت کو پائیدار بنیادوں پر ترقی دینے اور آئی ٹی کے شعبے سے وابستہ نوجوانوں کو روزگا کے نئے مواقع فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔
مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کو صوبے میں آئی ٹی کے شعبے کی ترقی کے لئے ایک اہم پیشرفت قرار دیتے ہوئے وزیر اعلی محمود خان نے اُمید ظاہر کی کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کا یہ اشتراک نہ صرف صوبے بلکہ پورے ملک میں انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کو ترقی کی نئی منزلوں سے ہمکنار کرنے اور ڈیجیٹل اکانومی کے فروع میں سنگ میل ثابت ہو گا۔
دونوں اداروں کے درمیان اس اہم اشتراک کار کو ممکن بنانے پر وزیر اعلی نے وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق، ان کی پوری ٹیم اور خیبر پختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے حکام کو مبارکباد پیش کی۔
انہوں نے صوبے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروع کو اپنی حکومت کی اہم ترجیحات میں سے ایک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ دور انفارمیشن ٹیکنالوجی کا ہے، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے موثر استعمال کے بغیر اس دور میںزندگی کے کسی بھی شعبے میں ترقی کا تصور ممکن نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت آئی ٹی کے موثر استعمال کے ذریعے شہریوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی، نوجوانوں کو روزگا کے مواقع فراہم کرنے، حکومتی معاملات میں شفافیت کو یقینی بنانے اور سرکاری محکموں کی استعداد کار کو بہتر بنانے کیلئے ایک جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات اٹھا رہی ہے۔