’خیبرپختونخوا میں دو مزید انکیوبیشن سنٹر قائم کئے جائیں گے‘

531

پشاور: وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونی کیشن سید امین الحق نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں دو مزید انکیوبیشن سنٹر قائم کئے جائیں گے۔

سوموار کو نیشنل انکیوبیشن سنٹر پشاور میں تیسری گریجوایشن تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق ڈیجیٹل پاکستان کو عملی جامہ پہنانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں، نوجوانوں کو تربیت دینے، روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور صلاحیتوں میں نکھار پیدا کرنے کیلئے وفاقی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی ہر ممکن تعاون کیلئے ہمہ وقت تیار ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

کیا انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی پاکستان کی ایم آئی ٹی بن سکتی ہے؟

خیبر پختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کا نیا مینجنگ ڈائریکٹر تعینات

’500 سے زائد جاپانی آئی ٹی کمپنیاں پاکستان آنا چاہتی ہیں‘

سویڈش کمپنیوں کو پاکستانی آئی ٹی سیکٹر میں سرمایہ کاری کی دعوت

پاکستان کی ہواوے سمیت دیگر عالمی کمپنیوں کو آئی ٹی سیکٹر میں شراکت داری کی دعوت

ٹیکنالوجی کے شعبے میں سرمایہ کاری کیلئے پاکستان کی مائیکروسافٹ کے ساتھ بات چیت

ان کا کہنا تھا کہ انکیوبیشن سینٹرز کے قیام سے خواتین کو بھی یکساں روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں گے اور روزگار کے حوالے سے ان کی بھرپور رہنمائی کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

سید امین الحق نے کہا کہ فائبر آپٹک، ٹاورز اور براڈ بینڈ کو مزید بہتر بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں جبکہ خیبرپختونخوا کے جن علاقوں میں انٹرنیٹ نہیں ہے ان علاقوں میں بھی انٹرنیٹ کی فراہمی کیلئے کوشاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے نوجوان اپنے صوبے کو جدت اور ٹیکنالوجی کا مرکز بنانے کامیاب ہو گئے ہیں اور ڈیجیٹل پاکستان کے خواب کو عملی جامہ پہنانے میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں خیبرپختونخوا سرفہرست ہے جس پر صوبائی حکومت کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، خیبرپختونخوا کے نوجوانوں نے زندگی کے تمام شعبوں میں ہمیشہ جذبے، ہمت، حوصلہ افزائی اور ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا ہے اور امید ہے آئندہ بھی زندگی کے مختلف میدانوں میں کامیابی سے ہمکنار ہونے کیلئے کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کریں گے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here