اسلام آباد: پاکستان میں 60 ہزار سے زیادہ فری لانسرز موجود ہیں، 2018ء کے مقابلہ میں فری لانسنگ کی آمدنی میں 42 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
عالمی بینک کے مطابق 2018ء میں پاکستان میں فری لانسرز کی تعداد 60 ہزار سے زیادہ تھی جبکہ دی گلوبل گگ اکانومی انڈیکس کے مطابق پاکستان میں فری لانسرز کی تعداد بڑھنے سے 2018ء کے مقابلہ میں اس شعبہ سے حاصل آمدن 42 فیصد تک بڑھ چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
69 فیصد سالانہ شرح نمو کیساتھ پاکستان دنیا کی آٹھویں تیزی سے ترقی کرتی فری لانسنگ معیشت بن گیا
پاکستانی فری لانسرز کے لیے اچھی خبر، پی آئی ٹی بی اور سادہ پے میں رقوم کی ترسیل کے لیے معاہدہ طے
پاکستانی فری لانسرز کے لیے خوشخبری، برطانوی ایجنسی نے Payoneer کو سروسز کی بحالی کی اجازت دے دی
فری لانسنگ انڈسٹڑی میں نمایاں ترقی کے باعث دنیا کے دس بڑے ممالک میں پاکستان چوتھا بڑا ملک ہے جبکہ بھارت ساتویں اور بنگلہ دیش آٹھویں نمبر پر ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کام کرنے والے 57 فیصد فری لانسرز کی عمریں 25 تا 34 سال ہیں۔ عالمی بینک نے کہا ہے کہ امریکا، بھارت، بنگلہ دیش اور فلپائن کے ساتھ ساتھ پاکستان میں فری لانسرز کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہو رہا ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے آئی ٹی سے متعلق برآمدات کو 10 ارب ڈالر تک لے جانے ،چھوٹے سافٹ وئیر ایکسپورٹرز کو ٹیکس ریلیف دینے اور اسلام آباد میں 40 ایکٹر پر سافٹ وئیر سٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔