69 فیصد سالانہ شرح نمو کیساتھ پاکستان دنیا کی آٹھویں تیزی سے ترقی کرتی فری لانسنگ معیشت بن گیا

1017

لاہور: پاکستان فری لانسنگ میں تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں کا آٹھواں نمبر پر  آ گیا، پاکستان کی فری لانسنگ مارکیٹ میں شرح نمو میں سالانہ 69 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔

عالمی پیمنٹ پلیٹ فارم پائیونیر (Payoneer) نے ’فری لانسنگ ان 2020‘ کے نام سے اپنی تازہ ترین رپورٹ جاری کی ہے جس میں پاکستان کو فری لانسنگ کی دنیا میں آٹھواں بڑا ملک قرار دیا گیا ہے۔

مذکورہ رپورٹ میں فری لانسنگ کی دنیا میں تیزی سے ترقی کرنے والے ممالک میں فلپائن پہلے، بھارت دوسرے اور جاپان تیسرے نمبر پر ہے،  رپورٹ کے مطابق فلپائن کا عالمی فری لانسنگ مارکیٹ میں سالانہ حصہ 208 فیصد، بھارت کا 160 فیصد اور جاپان کا 87 فیصد ہے۔

دنیا بھر میں معاشی سست روی اور کاروباری بندشوں کی وجہ سے رواں سال پاکستان کی فری لانسنگ سے متعلق خدمات کو بھی دھچکا لگا ہے اور ان کی طلب میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

’1960ء کے بعد ایشیائی معیشتیں سب سے زیادہ متاثر، آئندہ سال بھی بحرانی ہوگا‘

چین انفارمیشن انفراسٹکچر پر 12 ارب ڈالر، ڈیجیٹل اکانومی کے منصوبوں پر 9.2 ارب ڈالر سرمایہ کاری کریگا

پاکستانی فری لانسرز کے لیے خوشخبری، برطانوی ایجنسی نے Payoneer کو سروسز کی بحالی کی اجازت دے دی

اس سے قبل کورونا وائرس کے دوران پائیونیر کی سٹیٹ آف فری لانسنگ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ بہت سے کاروباروں اور کمپنیوں کی لاگت کم اور نئے منصوبے بند ہونے کی وجہ سے پاکستانی فری لانسرز کی آمدن میں 64 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

اگرچہ وبا کے دنوں میں فری لانسرز کی طلب کو شدید دھچکا لگا، لیکن ساتھ ہی ساتھ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ سٹیٹ آف فری لانسنگ میں 82 فیصد پاکستانی پُرامید دکھائی دیے کہ وباء کے بعد ان کی خدمات کی طلب میں اضافہ ہو گا۔

پاکستانی فری لانسرز کا یہ اعتماد بالکل درست ثابت ہوا جب مئی میں اُن کی آمدن میں اضافہ ہوا، مالی سال 2020ء کی پہلی سہ ماہی میں مذکورہ آمدن میں قلیل المدت بنیاد پر اضافہ ہوا جس کے بعد 2020ء کی دوسری سہ ماہی میں آمدن کی شرح میں اضافہ بھی دیکھا گیا۔

پاکستانی فری لانسرز کو آمدن بڑھنے کی قوی امید تھی جو بعد ازاں درست ثابت ہوئی، مالی سال 2020ء کی پہلی ششماہی کے لیے جنوری میں فری لانسنگ کی آمدن میں پانچ فیصد کمی آئی لیکن جولائی میں سالانہ اعتبار سے 47 فیصد اضافہ بھی دیکھا گیا۔

رپورٹ میں پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (پی آئی ٹی بی) کے ای روزگار پروگرام کو اس حوالے سے مثبت انداز میں سراہا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ کورونا وائرس وبا کی روک تھام کے لیے حکومتی اتھارٹیز نے تعلیمی اداروں کو بند کرنے کے لیے بروقت اقدامات اٹھائے جس سے نئے آن لائن تعلیمی نظام کی ڈویلپمنٹ بھی سامنے آئی، اس کے علاوہ حکومت کے ای روزگار جیسے تربیتی پروگرامز نے لوگوں کو انکی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں اضافے کے لیے ملک بھر میں اپنی خدمات کو وسیع کیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ آن لائن مشن ہزاروں شہریوں کی فری لانسنگ سکلز کو تیز کرنے اور انہیں روزگار کمانے کے قابل بنانا ہے۔ اس کے ساتھ آن لائن سکلز کی ٹریننگ دینے کیلئے انسٹرکٹرز کی طلب میں بھی اضافہ ہوا۔

ای روزگار کے تازہ ترین بیچ نے لاک ڈاؤن کے تین ماہ کے دوران 25 ملین روپے کی آمدن کا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ پی آئی ٹی بی کے چئیرمین اظفر منظور نے کہا ہے کہ ای روزگار پروگرام نوجوانوں کی بےروزگاری کو ختم کرنے میں مرکزی کردار ادا کر رہا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here