اسلام آباد: مختصر دورانیے کی ویڈیوز کا معروف عالمی پلیٹ فارم ٹک ٹاک پاکستان میں مقبول ہوتا جا رہا ہے جس کی وجہ تفریح اور تخلیقی اظہار کے لیے جگہ کی فراہمی ہے۔
اِس کے استعمال کرنے والے جہاں ٹک ٹاک پر کانٹنٹ تخلیق کرتے ہیں وہیں اِس پر یہ ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے کہ وہ استعمال کرنے والوں کو محفوظ پلیٹ فارم مہیا کرے۔
اپنی ذمہ داری پورا کرنے کی غرض سے ٹک ٹاک نے اردو زبان میں بھی تازہ ترین کمیونٹی گائیڈ لائنز جاری کی ہیں جو پاکستان میں ٹک ٹاک استعمال کرنے والوں کیلئے مددگار ثابت ہوں گی اور خوش آئند ماحول برقرار رکھنے میں معاون ہوں گی۔
یہ کمیونٹی گائیڈ لائنز ٹک ٹاک صارفین کو عمومی راہنمائی فراہم کرتی ہیں کہ اِس پلیٹ فارم پر کس قسم کی ویڈیوز کی اجازت ہے اور کس قسم کی ویڈیوز کی اجازت نہیں ہے تاکہ ٹک ٹاک کو تخلیقی صلاحیت کے اظہار اور تفریح کے لیے محفوظ بنایا جا سکے اور ان پر مقامی قوانین اور روایات کے مطابق عمل کیا جا سکے۔
ٹک ٹاک کی سکیورٹی ٹیموں نے ایسا کانٹنٹ ہٹا دیا ہے جو کمیونٹی گائیڈ لائنز کے خلاف تھا اور ایسے اکائونٹس کو معطل یا بند کر دیا ہے جو شدید یا مسلسل خلاف ورزی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔
ٹیکنالوجی کے شعبے میں ٹک ٹاک کے سسٹم خود کار طریقے سے کانٹنٹ کی مخصوص اقسام کی نشاندہی کرتے ہیں جو ممکن طور پر کمیونٹی گائیڈ لائنز کے خلاف ہوں اور اس طرح فوری طور پر ایکشن لینے کے قابل بناتے ہیں تاکہ ممکن نقصان کو کم کیا جا سکے۔
اپنی حالیہ ٹرانسپیرنسی رپورٹ میں ٹک ٹاک نے ایسی ویڈیوز کے عالمی حجم کا تذکرہ بھی کیا ہے جنہیں اس کی کمیونٹی گائیڈ لائنز یا ٹرمز آف سروس کی خلاف ورزی پر ہٹایا جا چکا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق پاکستان ان پانچ مارکیٹوں میں شامل ہے جہاں بہت بڑی تعداد میں ویڈیوز ہٹائی گئی ہیں۔ اس سے ٹک ٹاک کے عزم کا اظہار ہوتا ہے کہ وہ پاکستان میں رپورٹ کیے گئے کسی بھی ممکنہ طور پر نقصان دہ یا غیر مناسب کانٹنٹ کو ہٹانے کا پابند ہے۔