ہونڈا اور سوزوکی نے پروڈکشن پلانٹس کی بندش میں مزید توسیع کر دی

316

لاہور: ہونڈا اطلس اور پاک سوزوکی نے اپنے پروڈکشن یونٹس کی بندش میں مزید توسیع کا اعلان کر دیا۔

ہونڈا اٹلس نے کہا ہے کہ اس کا پلانٹ، جو مارچ کے آغاز سے بند ہے، خام مال پر عائد درآمدی پابندیوں کے باعث 30 اپریل تک بند رہے گا جبکہ پاک سوزوکی موٹر کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کا موٹرسائیکل پلانٹ 28 اپریل تک بند رہے گا۔

دونوں کمپنیوں نے اپنے فیصلوں سے پاکستان سٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو آگاہ کر دیا ہے۔ مجموعی طور پر ہونڈا کا کاریں بنانے کا پلانٹ مسلسل 53 دن اور سوزوکی کا موٹر سائیکل بنانے کا پلانٹ مسلسل 39 دنوں تک بند رہے گا۔

ہونڈا اٹلس کا کہنا ہے کہ پاکستان کی موجودہ معاشی صورت حال کے تحت حکومت نے مکمل تیار شدہ (سی کے ڈی) یونٹس اور خام مال کی درآمد کے علاوہ بیرونی ادائیگیوں کیلئے لیٹرز آف کریڈٹ کے اجراء پر پابندی عائد کر رکھی ہے جس کی وجہ سے کمپنی کی سپلائی چین بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

’کمپنی اس پوزیشن میں نہیں کہ وہ اپنی پیداوار جاری رکھ سکے اس لیے پروڈکشن یونٹ کو 16 اپریل کے بجائے 30 اپریل تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔‘

اس سے قبل ہونڈا اطلس کی جانب سے پروڈکشن پلانٹ یکم اپریل سے 15 اپریل تک بند رکھنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

ہونڈا کارز کے وائس پریذیڈنٹ اور کمپنی سیکریٹری مقصود رحمانی نے پرافٹ کو بتایا کہ ’حکومت نے یہ لازمی قرار دیا ہے کہ ہم اپنے سپلائرز سے مکمل طور پر تیار شدہ کٹس اور دیگر پرزہ جات کیلئے 365 دنوں کے لیٹر آف کریڈٹ حاصل کریں لیکن یہ ممکن نہیں کہ کوئی سپلائیر ہمیں ایک سال تک ملتوی شدہ ادائیگیوں پر خام مال دے گا۔‘

انہوں نے کہا کہ ایک پیچیدگی یہ ہے کہ کیا معلوم ایک سال بعد شرح مبادلہ کیا ہو گی۔ ایسے حالات میں کاروبار کرنا ممکن نہیں رہا۔

دوسری جانب پاک سوزوکی موٹر کمپنی نے بھی آٹو سیکٹر پر عائد درآمدی پابندیوں اور انوینٹری کی قلت کو وجہ بناتے ہوئے اپنے موٹر سائیکل پلانٹ کی بندش کا دورانیہ 28 اپریل تک بڑھا دیا ہے۔

پاک سوزوکی نے پہلے 20 مارچ سے 31 مارچ تک پلانٹ بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس مدت کو بعد ازاں بڑھا کر 15 اپریل تک کر دیا گیا تاہم اَب کمپنی کے تازہ ترین نوٹس کے مطابق بندش کے دورانیہ میں مزید توسیع کرتے ہوئے اسے 28 اپریل تک بڑھا دیا گیا ہے۔

آٹو انڈسٹری سے وابستہ کمپنیاں مقامی سطح پر خام مال اور جزوی یا مکمل تیار شدہ یونٹس کی کمی درآمدات سے پوری کرتی ہیں۔ سوزوکی اپنی حریف کمپنیوں کے مقابلے میں درآمدی پارٹس پر زیادہ انحصار کرتی ہے۔

ماسوائے پرانی ٹیکنالوجی کی حامل سی ڈی 70 اور سی جی 125 کے باقی تمام ماڈلز بشمول ہونڈا سی بی 150 ایف، یاماہا وائی بی آر 125 جی، سوزوکی جی آر 150 سی سی، سوزوکی جی ایس ایکس 125 کیو، ہونڈا سی جی 125 ایف اور یاماہا وائی بی آر 125 سی سی 25 فیصد سے 40 فیصد درآمدی پرزہ جات سے تیار کیے جاتے ہیں۔ یہ ماڈلز قدرے نئی ٹیکنالوجی کے حامل ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here