’6 ماہ میں 4 لاکھ الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں بنا لیں گے‘

ایک ای وی ایم مشین پر 80 ہزار روپے لاگت آئے گی، خصوصی پیپر استعمال ہو گا، بیٹری 2 دن چلے گی اور مشین مائنس 10 سے 55 ڈگری تک کے درجہ حرارت میں کام کر سکتی ہے، منصوبہ اگست کی بجائے آئندہ 10 روز میں مکمل کر لیا جائے گا، وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز

712

اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان صاف اور شفاف انتخابات پر یقین رکھتے ہیں، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی تیاری کا منصوبہ آئندہ 8 سے 10 دن میں مکمل کر لے گی۔

وزارت سائنس و ٹیکنالوجی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر آئی ٹین میں شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی کے لیے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی معاونت سے 50 کروڑ روپے کی لاگت سے آئندہ ہفتے ایک پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز ہو گا جس کے بعد اس کا دائرہ کار بڑھایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان انجیئرنگ کونسل کے ساتھ مل کر توانائی کے ضیاع کو روکنے اور پرانی ٹیکنالوجی کی بجائے نئی ٹیکنالوجی کو فروغ دیں گے، معیاری سامان کی تیاری کے لئے متعلقہ کمپنیوں اور اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ اس مقصد کے لئے مینوفیکچرز کو بلایا گیا تھا جنہوں نے نئی ٹیکنالوجیز کو اپنانے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اپلائیڈ ریسرچ کو ترجیح دیں گے کیونکہ اس سے لوگوں کی زندگی میں بہتری آئے گی، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے ماتحت 17 ادارے کام کر رہے ہیں جن میں 5 ریگولیٹری اتھارٹیز بھی شامل ہیں۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ شفاف اور قابل اعتبار الیکشن کے لئے الیکٹرانک ووٹنگ (ای ایم وی) مشینیں تیار کی جا رہی ہیں، اس کی تکمیل کا ہدف اگست 2021ء تک مقرر کیا گیا تھا تاہم یہ منصوبہ آئندہ 8 سے 10 روز میں مکمل کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی خواہش ہے الیکشن غیر متنازع ہوں۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے حوالے سے اپوزیشن کی تسلی کروائیں گے، کابینہ کے سامنے پیش کی جانے والی الیکٹرانک ووٹنگ مشین 2014ء کی تھی تاہم وزیراعظم عمران خان نے جدید الیکٹرانک ووٹنگ مشین بنانے کی ہدایت کی ہے۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ نسٹ اور دیگر ماتحت ادارے مل کر الیکٹرانک ووٹنگ مشین بنا رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ سب اس کو تسلیم کریں، ایک الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر 65 سے 80 ہزار روپے لاگت آئے گی۔

وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین میں خصوصی پیپر استعمال ہو گا اور اس کی بیٹری بھی 2 دن تک چلے گی، الیکٹرانک ووٹنگ مشین مائنس 10 سے 55 ڈگری تک کے درجہ حرارت میں کام کر سکتی ہے، 2 ہزار مشینیں روزانہ کی بنیاد پر بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، 6 ماہ میں 4 لاکھ الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں بنا لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین ضمنی الیکشن میں استعمال ہو سکتی ہیں۔ الیکٹرانک ووٹنگ کو استعمال میں لانے کے ساتھ ساتھ ووٹ کا پرنٹ ڈبے میں جائے گا اور اس کا کاغذ 5 سال تک خراب نہیں ہو گا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ آئندہ دو سال میں پانچ لاکھ نوجوانوں کو نئی ٹیکنالوجیز جیسا کہ بلاک چین، تھری ڈی پرنٹنگ، چپ ڈیزائن میں تربیت دیں گے اور انہیں تربیت دے کر بیرون ملک بھیجیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے کئی اداروں کے سربراہ نہیں ہیں اور بعض ادارے رولز کے بغیر کام کر رہے ہیں، وزارت کے ماتحت اداروں کی استعدادِکار بڑھانے کے لئے حکمت عملی وضع کی گئی ہے جس پر کام جاری ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here