این ٹی ڈی سی کے ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر منظور احمد ملازمت سے برطرف

202

لاہور: نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی لمیٹڈ (NTDC) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے متفقہ طور پر منظور احمد کی بطور ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر ملازمت کے معاہدے کو ختم کرنے کی منظوری دے دی۔

31 مئی 2023 کو این ٹی ڈی سی کمپنی سیکرٹری کی طرف سے جاری کردہ ایک باضابطہ نوٹیفکیشن کے مطابق بورڈ آف ڈائریکٹرز کے 247ویں اجلاس میں ایجنڈا کے آئٹم نمبر چھ پر توجہ دی گئی اور اپریل 2022 کے ایمپلائمنٹ ایکٹ کی شق 12.1.1 کا حوالہ دیتے ہوئے منظور احمد کی خدمات کو بغیر کسی وجہ کے ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر کے طور پر ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ مزید برآں بورڈ نے نوٹس کی مدت کے بدلے تنخواہ کی ادائیگی کی منظوری دی۔

ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ این ٹی ڈی سی بورڈ نے منظور احمد کو نوٹس پیریڈ کے معاوضے کے طور پر تین ماہ کی تنخواہ دی ہے جو 54 لاکھ روپے ہے۔ اس توسیعی نوٹس کی مدت کو قومی اور بین الاقوامی کمپنیوں میں ایک سے دو ماہ کے معیاری عمل کے مقابلے میں غیر معمولی سمجھا جاتا ہے۔

یہ بات قابل غور ہے کہ این ٹی ڈی سی بورڈ کا مظور احمد کی ملازمت کو ختم کرنے کا فیصلہ اس کو تحلیل کرنے کے تناظر میں آیا ہے جو ستمبر 2023 تک متوقع ہے۔

این ٹی ڈی سی بورڈ کی کارروائی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے دباؤ کے بعد عمل میں آئی ہے جس نے زین بنات والا اور منظور احمد دونوں کی بطور ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹرز تقرریوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی تقرریوں کو “مشکوک” قرار دیا تھا۔ کمیٹی نے پاور ڈویژن پر زور دیا کہ دونوں افراد کو فوری طور پر ہٹایا جائے۔ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے پاور ڈویژن کی جانب سے منظور احمد کے ماہانہ 18 لاکھ روپے کے معاوضے کے مسئلے کو حل کرنے میں ناکامی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا۔

جبکہ زین بنات والا کے خلاف انکوائری مکمل کر کے مزید کارروائی کے لیے این ٹی ڈی سی بورڈ کو بھجوا دی گئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ منظور احمد کے طرز عمل کی تحقیقات جاری ہیں۔ تاہم این تی ڈی سی کی موجودہ صورتحال پر تنقید کی گئی ہے، جس میں تنظیم کے مبینہ وائٹ کالر جرائم کی مکمل فرانزک تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

این ٹی ڈی سی بورڈ کے اقدامات نے خاص طور پر ایچ آر کے معاملات میں قواعدوضوابط کی پابندی پر تشویش پیدا کر دی ہے۔ بورڈ پر سینئر مینجمنٹ کے عہدوں پر تقرریوں میں ہیرا پھیری کا الزام لگایا گیا ہے، منظور احمد کی حالیہ تقرری کے ساتھ ساتھ علی زین بنات والا کی غیر قانونی طور پر بورڈ کے ممبر کے طور پر متنازعہ تقرری مبینہ بے ضابطگیوں کی بڑھتی ہوئی فہرست میں اضافہ کرتی ہے۔

واضح رہے کہ این ٹی ڈی سی بورڈ کی جانب سے منظور احمد کی بطور ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر (ڈی ایم ڈی) ملازمت کے خاتمے سے این ٹی ڈی سی بورڈ اور پاور ڈویژن دونوں کی جانب سے انہیں دی گئی حمایت کے بارے میں خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔ بغیر کسی وجہ کے برطرف کیے جانے کے باوجود بورڈ نے توسیعی نوٹس کی مدت کی ادائیگی کی منظوری دے دی ہے، منظور احمد کو معاوضے کے طور پر تین ماہ کی تنخواہ کل 54 لاکھ روپے ادا کی گئی ہے۔ منظور احمد اور پاور ڈویژن کے سیکرٹری سے کا موقف جاننے کوششیں تاحال کامیاب نہیں ہو سکیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here