اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 49 ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کی منظوری دے دی

265

اسلام آباد: مارکیٹ میں ادویات کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے 49 ادویات کی قیمتیں بڑھانے کی اجازت دے دی۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ قیمتوں میں یہ اضافہ پڑوسی ممالک میں ان ادویات کی قیمتوں کے مقابلے میں کم ہے۔

ای سی سی اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر خزانہ سنیٹر اسحاق ڈار نے کی۔

اس سے قبل 28 اپریل 2023 کو کمیٹی نے مینوفیکچررز اور درآمد کنندگان کو ضروری ادویات کی موجودہ زیادہ سے زیادہ خوردہ قیمتوں (MRPs) میں اضافہ کرنے کی اجازت دی تھی جو کہ کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) میں 70 فیصد اضافے (14 فیصد کی حد کے ساتھ) کے مطابق تھی۔

یہ اضافہ یکم جولائی 2022ء سے یکم اپریل 2023ء کے اوسط سی پی آئی کی بنیاد پر ہے، اس شرط کے ساتھ کہ اسے مالی سال 2023-24 کے لیے سالانہ اضافہ سمجھا جائے اور اس کیٹیگری کے تحت اگلے مالی سال کوئی اضافہ نہیں کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ ای سی سی نے حیدرآباد سکھر موٹروے کی تعمیر و مرمت کیلئے ساڑھے 9 ارب روپے کی سرکاری ضمانتوں کے اجراء کی بھی منظوری دی۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے لیے 12 ارب روپے کی منظوری دی گئی۔

ای سی سی نے درج ذیل ضمنی اور تکنیکی ضمنی گرانٹس کی بھی منظوری دی:

  1. وزارت ہوابازی کے “نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے عنوان سے منصوبے کے حق میں 83 کروڑ 91 لاکھ روپے۔
  2. اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے حق میں 120.45 ملین روپے ٹی ایس جی۔
  3. حکومت کو ادائیگی کے لیے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے حق میں 140.5 ملین روپے۔
  4. وزارت انسانی حقوق کے حق میں 116.49 ملین روپے۔
  5. وزارت اطلاعات و نشریات کے حق میں 700 ملین روپے۔
  6. پشاور میں فاٹا لیویز سینٹر کی تعمیر کے لیے وزارت داخلہ کے حق میں 48 ملین روپے۔

 7۔ وزارت داخلہ کے حق میں 470.82 ملین روپے اقوام متحدہ کے امن مشن میں تعینات سول آرمڈ فورسز کے اہلکاروں کو فوجیوں کے اخراجات/رہائش الاؤنس کی ادائیگی کے لیے۔

 8۔ فرنٹیئر کانسٹیبلری ٹریننگ سینٹر، مچنی، خیبرپختونخوا کی تعمیر کے لیے 66.336 ملین روپے۔

 9۔ انسداد سمگلنگ کے مقاصد کے لیے پاکستان پوسٹ گارڈز کی 6 ویں بٹالین میں اضافے کا عمل مکمل کرنے کے لیے وزارت داخلہ کے حق میں 347.9 ملین روپے۔

10۔ سوات دہشت گردی کے واقعے میں شہدا کے اہل خانہ اور زخمیوں کے لیے مالی امداد کے طور پر رقم کی مزید تقسیم کے لیے وزارت داخلہ کے حق میں 49.5 ملین روپے۔

2۔ 11.×660 میگاواٹ کول سے چلنے والے پاور پروجیکٹ جامشورو کی تکمیل کے لیے پاور ڈویژن کے حق میں 9.14 بلین روپے۔

12۔ وزارت پارلیمانی امور کے حق میں 48.429 ملین روپے۔

13۔ نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی کے حق میں 110.65 ملین روپے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here