لاہور: ملک میں جاری سیاسی و معاشی عدم استحکام پاکستانی سٹارٹ اپس میں بیرونی سرمایہ کاری میں نمایاں کمی کا سبب بن رہا ہے۔ سٹارٹ اپس کو رواں سال کے دوران محض اڑھائی کروڑ ڈالر کی مجموعی فنڈنگ مل سکی جو گزشتہ سال کی پہلی سہ ماہی میں جمع کی گئی فنڈنگ کا 15 فیصد ہے۔
وینچر کیپیٹل ایسوسی ایشن آف پاکستان (وی سی اے پی) نے پاکستان بھر میں تین روز تک موبائل براڈبینڈ سروس کی معطلی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سرکاری حکام پر زور دیا ہے کہ وہ مسئلے کا متبادل حل تلاش کریں۔
ایسوسی ایشن اپنے خط میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے موبائل براڈ بینڈ کی غیرمعینہ مدت تک معطلی کے ساتھ ٹویٹر، فیس بک اور یوٹیوب جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بلاک کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ خط پر انڈس ویلی کیپیٹل، سرمایہ کار، آئی ٹو آئی وینچرز، وی سی اے پی اور زین کیپیٹل (Zayn Capital) کے بانی ارکان نے دستخط کیے۔
بیان میں کہا گیا کہ ’’ان پابندیوں کا پاکستان کے سٹارٹ اپس پر فوری اور منفی اثر پڑتا ہے جو نئے صارفین کے حصول اور ترقی کے لیے ان پلیٹ فارمز پر انحصار کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:
انٹرنیٹ کی بندش کیسے پاکستانی فری لانسنگ انڈسٹری کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہی ہے؟
قسط بازار کے 7.2 فیصد ایکویٹی شئیرز خرید کر بینک الفلاح نے وینچر کیپٹل ایکوسسٹم میں قدم رکھ دیا
9 مئی کو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک گیر احتجاج کی وجہ سے حکومت نے موبائل براڈبینڈ اور سوشل میڈیا ویب سائٹس کو بلاک کر دیا تھا جو جمعہ کی رات کو بحال کی گئیں۔
وی سی اے پی نے اپنے بیان میں کہا کہ موبائل براڈ بینڈ کی معطلی سے ان شہریوں پر زیادہ اثر پڑتا ہے جو زیادہ تر خدمات کے استعمال کیلئے موبائل فون کے استعمال کو ترجیح دیتے ہیں جیسا کہ مالیاتی ادائیگیاں، خوراک کی ترسیل، آمدورفت وغیرہ۔
خط کے مطابق پاکستانی سٹارٹ اپس نے 2021 اور 2022 میں 70 کروڑ ڈالر سے زیادہ کی فنڈنگ اکٹھی کی۔ تاہم گزشتہ سال سے جاری سیاسی اور معاشی عدم استحکام بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں کمی کا باعث بنا اور اس سال اب تک سٹارٹ اپس نے صرف 2.5 کروڑ ڈالر کی فنڈنگ جمع کی ہے جو 2022 کی پہلی سہ ماہی میں جمع کی گئی رقم کا 15 فیصد ہے۔
وی سی اے پی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے نئی ’’پابندیاں اور موبائل براڈ بینڈ کی معطلی سرمایہ کاروں کے ان منفی تاثرات میں اضافہ کرے گی اور پاکستانی سٹارٹ اپس کی سرمایہ اکٹھا کرنے، کاروبار کو بڑھانے اور ملازمتیں پیدا کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرے گی۔
مزید کہا گیا ہے کہ ان کمپنیوں کو سپورٹ کرنے کی ہماری صلاحیت میں ان حالیہ بندشوں کی وجہ سے شدید رکاوٹ کا سامنا ہے اور ہم حکومت پاکستان اور متعلقہ حکام سے فوری طور پر ان پابندیوں کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہیں تاکہ کامرس اور سٹارٹ اپ کی سرگرمیوں کو بلاتعطل جاری رکھا جا سکے۔