پاکستان ایران کا گیس پائپ لائن منصوبے کی بحالی، پشین بارڈر کھولنے پر اتفاق

658
Legalising more bilateral trade, Pakistan and Iran to open Pishin border

اسلام آباد: پاکستان اور ایران نے بدھ کو تجارت اور ہوا بازی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا جس میں براہ راست پروازیں، گیس پائپ لائن منصوبے کی بحالی اور دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں توسیع شامل ہے۔

یہ مفاہمت پاکستان کے وزیر تجارت نوید قمر اور ایرانی مجلس کے کمیشن برائے قومی سلامتی اور خارجہ امور کے سربراہ واحد جلال زادہ کے درمیان ملاقات کے دوران طے پائی جو مختلف اقدامات پر تبادلہ خیال کے لیے پاکستان کے دورہ پر ایک اعلیٰ سطحی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔ اس افہام و تفہیم کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو فروغ دینا ہے۔

ملاقات کے بعد جاری ہونے والے ایک سرکاری اعلان میں کہا گیا کہ فریقین نے اقتصادی تعلقات کی مضبوطی اور رابطے بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔

جلال زادہ نے سفر اور کاروباری مواقع کو بڑھانے کے لیے ایران اور پاکستان کے درمیان براہ راست پروازیں شروع کرنے کی تجویز پیش کی۔ نوید قمر نے اس تجویز کی اہمیت کو تسلیم کیا اور تجارت کو آسان بنانے اور لوگوں کے درمیان تبادلے کو فروغ دینے کے لیے براہ راست پروازوں کے آغاز کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا۔

ملاقات کے دوران پاک ایران گیس پائپ لائن کے دیرینہ مسئلے پر بھی بات چیت ہوئی۔ نوید قمر نے منصوبے کو تیز کرنے کی اہمیت پر زور دیا کیونکہ یہ دونوں ممالک کے درمیان توانائی کے تعاون کے بے پناہ امکانات رکھتا ہے۔ انہوں نے کسی بھی رکاوٹ کو دور کرنے اور پائپ لائن کے ساتھ آگے بڑھنے کے عزم کا اظہار کیا، جس سے دونوں ممالک کو خاطر خواہ فوائد حاصل ہوں گے۔

تقریباً 2 ارب ڈالر کے موجودہ تجارتی حجم کو ناکافی تسلیم کرتے ہوئے جلال زادہ نے اسے ملٹی بلین ڈالر کی سطح تک بڑھانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ تاہم بینکنگ چینلز کی عدم دستیابی اور پابندیوں کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان کوئی سرکاری تجارت نہیں ہے۔

نوید قمر نے نئی سرحدی منڈیوں کو کھولنے اور تجارتی تبادلے کو آسان بنانے کے لیے بارٹر ٹریڈ سسٹم کے نفاذ کی اہمیت پر زور دیا۔ ان کے خیال میں یہ اقدامات تجارتی حجم میں نمایاں اضافہ کریں گے۔

جلال زادہ نے نوید قمر کو دورہ ایران کی دعوت بھی دی۔ 18 مئی کو پاکستان کے وزیراعظم اور ایران کے صدر کی جانب سے پشین بارڈر پر کراسنگ کا افتتاح بھی زیر بحث آیا۔ دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان مزید قانونی تجارت بڑھانے کے لئے پاکستان اور ایران 18 مئی 2023 کو پشین بارڈر کو تجارت کے لیے کھولنے جا رہے ہیں۔ نئی سرحد کے افتتاح کے موقع پر پاکستان کے وزیر اعظم اورایران کے صدر کی شرکت متوقع ہے۔

پشین ایک سرحدی علاقہ ہے جو 904 کلومیٹر طویل پاک ایران سرحد کے شمال مغربی حصے کی طرف واقع ہے۔ گزشتہ سال پاکستان کی جانب سے پشین بارڈر ریجن میں 9 بارڈر مارکیٹس کھولنے کی منظوری دی گئی تھی۔ واضح رہے کہ مند پشین کراسنگ پاکستان کے صوبہ بلوچستان اور ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں واقع ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here