لاہور: وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے ہوٹل یونین اور نیویارک سٹی گورنمنٹ کے ساتھ روز ویلٹ ہوٹل کو تین سالہ مدت کے لئے لیز پر دینے کے لئے طے پانے والے معاہدے پر عمل درآمد کی منظوری دے دی۔
خزانہ ڈویژن کی طرف سے جاری بیان کے مطابق یہ پیشرفت بدھ کو وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ای سی سی کے اجلاس کے دوران ہوئی۔
اجلاس میں وزارت ہوا بازی نے روزویلٹ ہوٹل نیویارک کے دوبارہ کھولنے اور درپیش چیلنجز کے بارے میں ایک سمری پیش کی اور ای سی سی کو نیویارک سٹی انتطامیہ اور ہوٹل یونین کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کے نتائج سے آگاہ کیا۔
ای سی سی نے یونین کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کی شرائط کے مطابق ہوٹل یونین اور سٹی آف نیویارک کے ساتھ روزویلٹ ہوٹل کے زیر التواء مقدمات کو واپس لینے کی منظوری بھی دی۔
یہ بھی پڑھیے:
قرضہ یا قبضہ، روزویلٹ ہوٹل کیوں بند ہوا؟ نیب تحقیقات کرے گا
پی آئی اے کے روزویلٹ ہوٹل کیلئے ایک اور مالی پیکج جاری ہونے کا امکان
ای سی سی نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن انویسٹمنٹ لمیٹڈ کو مزید ہدایت کی کہ وہ قرض کے رول اوور کے حوالے سے اپنا کاروباری منصوبہ نیشنل بینک آف پاکستان کے ساتھ شیئر کرے۔
گزشتہ ہفتے اقتصادی رابطہ کمیٹی نے روزویلٹ ہوٹل یونین کے ساتھ جامع تصفیہ کے لیے سیکرٹری ایوی ایشن ڈویژن کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی اور تارکین وطن کے لیے ہوٹل نیویارک کی شہری انتظامیہ کو کرائے پر دینے کیلئے بات چیت کرنے کا کہا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ 28 اپریل 2023 کو وزارت ہوا بازی نے ای سی سی کو مطلع کیا تھا کہ نیو یارک کی شہری انتظامیہ نے تارکین وطن کے لیے روزویلٹ ہوٹل کو 36 ماہ کیلئے فی کمرہ 200 ڈالر روزانہ کے حساب سے استعمال کرنے کی درخواست کی تھی۔
دریں اثنا ای سی سی نے بدھ کے روز وزارت آبی وسائل کے لیے 15.3 کروڑ روپے کی ضمنی گرانٹ کی منظوری بھی دی تاکہ سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت کے ساتھ تنازع کے تصفیے کے لیے عدالتی مقدمات کی فیس کی ادائیگی کی جا سکے۔
وزارت وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کےلئے 4 ارب روپے کی گرانٹ کی منظوری دی گئی جو عالمی بینک کے پروگرام “جامع اور ذمہ دارانہ تعلیم کے لیے کارکردگی کو مضبوط بنانے کے لیے اقدامات” کے لئے ہے۔