لاہور: معاشی سست روی اور قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے اپریل 2023ء میں پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی مجموعی فروخت فروخت 46 فیصد کم ہو کر 1.17 ملین ٹن رہی۔
عارف حبیب لمیٹڈ (اے ایچ ایل) نے فروخت میں کمی کی وجہ پیٹرول و ڈیزل کی بلند قیمتوں، اقتصادی سست روی، ایران سے سمگل شدہ پیٹرولیم مصنوعات کی آمد میں اضافے اور فرنس آئل (ایف او) پر مبنی بجلی کی پیداوار میں کمی کو قرار دیا۔
اپریل 2023ء میں فرنس آئل کی فروخت میں اپریل 2022ء کے مقابلے میں 83 فیصد کمی ہوئی جس کی مقدار 0.07 ملین ٹن رہی۔ پٹرول کی فروخت 0.58 ملین ٹن کے حساب سے 24 فیصد کم رہی۔ ہائی سپیڈ ڈیزل کی فروخت بھی سالانہ بنیادوں پر 50 فیصد کم ہوئی اور اپریل میں 0.46 ملین ٹن فروخت ہوا۔
تاہم ماہانہ بنیادوں پر اپریل 2023ء کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی خریداری میں 6 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔ پٹرول کی فروخت میں 4 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ڈیزل کی فروخت ماہانہ لحاظ سے 16 فیصد بڑھی۔
عارف حبیب لمیٹڈ کے مطابق ماہانہ اضافہ جاری کٹائی کے موسم میں ڈیزل کی طلب میں اضافے اور ملک بھر میں زیادہ بارشوں کے نہ ہونے کی وجہ سے ہوا۔ دریں اثنا فرنس آئل کی فروخت میں 16 فیصد ماہانہ کی کمی دیکھنے میں آئی۔
مالی سال 2023ء کے پہلے دس مہینوں کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی کل فروخت گزشتہ سال کی اسی مدت میں 18.44 ملین ٹن کے مقابلے میں 24 فیصد سالانہ کمی سے 13.97 ملین ٹن رہ گئی۔
پروڈکٹ کے حساب سے مرتب ڈیٹا کے مطابق تمام کیٹگریز کی فروخت میں کمی ظاہر کی گئی ہے۔ پٹرول، ڈیزل اور فرنس آئ کی پیداوار بالترتیب 6.17 ملین ٹن، 5.28 ملین ٹن اور 1.87 ملین ٹن رہی۔
کمپنی کے لحاظ سے دیکھا جائے تو پی ایس او کی فروخت میں اپریل 2023ء میں 53 فیصد سالانہ کمی ہوئی جس کی بڑی وجہ اس کے فرنس آئل کی فروخت میں سالانہ 98 فیصد کمی تھی جبکہ پی ایس او کے پٹرول کی فروخت میں 22 فیصد اور ڈیزل میں 52 فیصد کمی ہوئی۔
اسی طرح تمام مصنوعات کی فروخت میں کمی کی وجہ سے اٹک پٹرولیم لمیٹڈ اور شیل پاکستان لمیٹڈ کی فروخت میں بالترتیب 31 فیصد اور 43 فیصد ساالانہ کمی واقع ہوئی۔ تاہم، ہیسکول پیٹرولیم لمیٹڈ کی فروخت میں 308 فیصد سالانہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔