اسلام آباد: وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ ملک میں توانائی ضروریات پوری کرنے کیلئے حکومت اربوں کی لاگت سے ریفائنری لگائے گی جس پر تقریباً 10 سے 14 ارب روپے لاگت آئے گی۔
انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے توانائی پر کابینہ کمیٹی کے اجلاس کے دوران منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔ وزیر مملکت نے یہ بھی بتایا کہ حکومت نے پاور پلانٹس کو گیس دینا بند کر دی ہے، اس کے بجائے گھریلو صارفین کو روزانہ 5 کروڑ مکعب فٹ گیس فراہم کرے گی، حکومت امیروں سے سستی گیس واپس لے کر غریبوں کو فراہم کرے گی۔
یہ بھی پڑھیے:
پاکستان نے روس سے رعایتی نرخوں پر تیل خریداری کا پہلا آرڈر دے دیا
کیا پاکستان ڈالر کو چھوڑ کر روس کی سربراہی میں نئے ’کرنسی بلاک‘ میں شامل ہو رہا ہے؟
اس کے علاوہ حکومت نے ایل این جی، ایل پی جی اور شمسی توانائی کے وسائل کا استعمال کرتے ہوئے سستی توانائی فراہم کرنے کے لیے ایک پالیسی تشکیل دی ہے۔ آخر میں مصدق ملک نے خبر دی کہ پاکستان کی روسی خام تیل کی پہلی خریداری مئی میں کراچی بندرگاہ پر ہوگی۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے مصدق ملک نے بتایا تھا کہ حکومت نے روسی خام تیل کی پہلی خریداری کی ہے اور کارگو مئی میں کراچی بندرگاہ پر لنگر انداز ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پہلی ٹرانزیکشن آسانی سے ہوتی ہے تو ملک ایک لاکھ بیرل یومیہ (بی پی ڈی) روسی خام تیل درآمد کرنے کی کوشش کرے گا۔
بتایا گیا ہے کہ ابتدائی طور پر پاکستان ریفائنری لمیٹڈ خام تیل کو آزمائشی طور پر ریفائن کرے گا جس کے بعد یہ کام پاک عرب ریفائنری لمیٹڈ اور دیگر ریفائنریز کے ذریعے کیا جائے گا۔