کراچی: بینکوں کی طرف سے نجی شعبے کو قرضوں کی فراہمی میں ریکارڈ کمی واقع ہوئی ہے۔
سٹیٹ بنک آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کے 9 ماہ جولائی 2022ء سے مارچ 2023ء کے دوران نجی شعبے کی جانب سے 1036.6 ارب قرض لیا گیا تھا جبکہ رواں مالی سال کی اِسی مدت میں 74.3 فیصد کمی کے ساتھ 266.4 ارب روپے قرض لیا گیا۔
نجی شعبے کے قرضوں میں کمی شرح سود میں اضافے کی وجہ سے ہی نہیں ہوئی بلکہ ملک کی بگڑتی سیاسی و معاشی صورتحال بھی اس کی ذمہ دار ہے۔
سٹیٹ بینک نے آئی ایم ایف کی شرائط پر شرح سود 21 فیصد کر دی جبکہ مارچ میں مہنگائی کی شرح 35.5 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ ان دونوں عوامل نے مل کر سرمایہ کاروں کے اعتماد پر منفی اثرات ڈالے۔ اَب بینکوں کیلئے منافع کمانے والے منصوبوں پر سرمایہ کاری کرنا ناممکن نظر آ رہا ہے۔