اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحا ق ڈارنے امریکی دورہ منسوخ کر دیا۔ ان کا یہ دورہ بیل آئوٹ پیکج کی بحالی اور ملکی معاشی صورتحال کو سدھارنے کی کوششوں کے سلسلے میں 10 سے 16 اپریل تک آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک حکام کے ساتھ ملاقاتوں کیلئے شیڈول کیا گیا تھا۔
انتہائی معتبر ذرائع کے مطابق دورہ منسوخی کی وجہ بے یقینی کی شکار سیاسی صورت حال اور آئینی بحران ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس دورہ کی منسوخی سے سعودی عرب اور برطانوی وزراء سے ملاقاتیں بھی منسوخ ہو سکتی ہیں۔
وزیر برائے معاشی امور سردار ایاز صادق جو عام طور پر ورلڈ بنک میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہیں، بھی امریکہ نہیں جا رہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ کی جگہ ان کے معاون خصوصی طارق باجوہ دورہ پر جا سکتے ہیں تاہم ڈپلومیٹک پروٹوکول ایشوز انہیں مختلف ملٹی نیشنل اداروں کے سربراہان اور مختلف ممالک کے وزراء کے ساتھ ملاقات میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔
وزیر خزانہ کی تین بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں کے نمائندوں سے بھی ملاقات ہونا تھی جنہوں نے پاکستان کی معاشی درجہ بندی میں کمی کی ہے جس سے عارضی طور پر بیرونی قرضوں کے حصول کے دروازے بند ہو گئے ہیں۔ اسی طرح اسحاق ڈار کی غیر ملکی کمرشل بینکوں کے نمائندوں سے بھی ملاقاتوں کو شیڈول کیا گیا تھا تاکہ انہیں پاکستان کو تجارتی قرضہ کی فراہمی پر قائل کیا جا سکے۔