کاروباری توسیع کے باعث بینک آف خیبر کے منافع میں 59 فیصد کمی

351

پشاور: بینک آف خیبر کی خراب مالی کارکردگی کا تسلسل گزشتہ برس بھی برقرار رہا اور تمام اخراجات اور ٹیکس ادائیگی کے بعد خالص آمدن میں 59 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

بینک آف خیبر کی جاری کردہ مالیاتی رپورٹ کے مطابق سال 2021ء میں اسے ایک ارب 10 کروڑ 40 لاکھ روپے خالص آمدن حاصل ہوئی تھی جو سال 2022ء کے اختتام پر 59 فیصد کم ہو کر 45 کروڑ 50 لاکھ روپے ریکارڈ کی گئی جبکہ پرافٹ مارجن بھی 2021ء کے 14 فیصد سے کم ہو کر 2022ء میں 5 فیصد پر آ گیا۔

دراصل بینک کے توسیعی منصوبوں نے اس کے منافع کو متاثر کیا ہے۔ 2019ء میں بینک آف خیبر کی برانچوں کی تعداد 168 تھی جو 2022ء میں 38 فیصد اضافے سے 231 ہو گئی جس کے نتیجے میں بینک کے آپریٹنگ اخراجات میں 26 فیصد اضافہ ہو گیا۔ 2021ء میں آپریٹنگ اخراجات 5 ارب 29 کروڑ 50 لاکھ روپے تھے جو 2022ء میں 6 ارب 65 کروڑ روپے تک جا پہنچے۔

اس کے علاوہ گزشتہ سال شرح سود میں اضافہ بھی بینک آف خیبر کے انویسٹمنٹ پورٹ فولیو پر اثرانداز ہوا اور بینک کو اپنے سرمایہ کاروں کو زیادہ رقم ادا کرنا پڑی۔

غیرملکی کرنسی میں منافع اور آمدن میں اضافے کی وجہ سے بینک کی مجموعی آمدن میں 9 فیصد اضافہ ہوا جو 2021ء میں 7 ارب 81 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تھی اور 2022ء میں 8 ارب 53 کروڑ 30 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی۔ اسی طرح زرمبادلہ سے آمدن میں 38 فیصد اضافہ ہوا جو 2021ء میں 47 کروڑ 80 لاکھ روپے سے بڑھ کر 66 کروڑ ہو گئی۔

تاہم ملک میں جاری معاشی بحران کے باعث سٹاک مارکیٹ کے اتار چڑھائو کی وجہ سے بینک کو شئیرز سے ہونے والی آمدن میں کمی آئی۔ سالانہ رپورٹ کے مطابق ڈیویڈنڈ انکم میں 192 فیصد کمی ہوئی جو 2021ء میں تین کروڑ 80 لاکھ تھی اور 2022ء میں کم ہو کر ایک کروڑ 30 لاکھ پر آ گئی۔

مجموعی آمدن میں 9 فیصد اضافے کے باوجود بینک کے منافع میں 59 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ قبل از ٹیکس ادائیگی بھی بینک کو 45 فیصد کم منافع ہوا۔ 2021ء میں قبل از ٹیکس اسے ایک ارب 68 کروڑ روپے منافع ہوا تھا جو 2022ء میں کم ہو کر 92 کروڑ پر آ گیا۔ بینک کی فی شئیر آمدن بھی 60 فیصد کمی سے 0.41 روپے فی شئیر ریکارڈ کی گئی۔

بینک کے منافع پر ضرورت سے زائد قرضے جاری کرنے کا اثر بھی پڑا۔ اس کے غیر فعال قرضوں میں سالانہ 12 فیصد اضافہ ہوا۔ 2021ء میں غیرفعال قرضوں کا حجم 10 ارب 52 کروڑ 10 لاکھ روپے تھا جو 2022ء میں 11 ارب 75 کروڑ 60 لاکھ تک جا پہنچے اور ان میں ایک ارب 23 کروڑ 50 لاکھ روپے کا اضافہ ہوا۔

دوسری جانب بینک آف خیبر اپنے کاروبار کو وسعت دینے کیلئے سرمایہ کاری بڑھا رہا ہے جس سے آئندہ سال منافع میں اضافہ متوقع ہے۔ یہ نجی کاروباروں کو قرضوں کے اجراء میں بتدریج اضافہ کر کے اور سرکاری قرضوں پر انحصار کم کر کے اپنا فنانسنگ پورٹ فولیو بھی متنوع بنا رہا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here