لاہور: دیوان آٹوموٹیو انجنیئرنگ کا آدھے سال کا خسارہ ایک کروڑ 86 لاکھ روپے اور دیوان فاروق موٹرز کا آدھے سال کا خسارہ 18 کروڑ 53 لاکھ روپے تک بڑھ گیا۔
پاکستان سٹاک ایکسچینج کو بھیجی گئی رپورٹ کے مطابق دیوان آٹوموٹیو انجنیئرنگ کو دوسری سہ ماہی کے اختتام پر 25 لاکھ 59 ہزار روپے جبکہ پہلے چھ ماہ میں ایک کروڑ 86 لاکھ روپے نیٹ خسارہ ہوا۔
اسی طرح دیوان فاروق موٹرز کو سال 2023ء کی دوسری سہ ماہی کے اختتام پر 8 کروڑ روپے سے زائد جبکہ پہلے چھ ماہ میں 18 کروڑ 53 لاکھ روپے نیٹ خسارہ ہوا۔
گاڑیوں کی اسمبلنگ، مینوفیکچرنگ اور فروخت سے منسلک دیوان فاروق موٹرکمپنی 28 دسمبر 1998ء کو قائم ہوئی اور پاکستان کی تمام سٹاک مارکیٹس کا حصہ بنی۔
سرمائے کی کمی کے باعث دو بار اسے اپنی پروڈکشن روکنا پڑی۔ پہلی بار نومبر 2010ء سے اگست 2013ء تک اور دوسری بار مارچ 2014ء میں۔
یکم اگست 2016ء کو دیوان فاروق موٹرز نے دائیہان دیوان موٹر کمپنی کے ساتھ کنٹریکٹ کیا اور مارچ 2018ء سے جون 2018ء تک ٹھیکے پر گاڑیاں اسمبل کروائیں۔ تب سے اس کا پلانٹ بند پڑا ہے۔
دونوں کمپنیاں لیکویڈیٹی مسائل کے باعث قرض دہندگان کے ساتھ فنانشل کمٹمنٹس کو پورا کرنے میں ناکام رہیں جس کی وجہ سے بینکوں نے قلیل مدتی قرض سہولیات کی تجدید نہیں کی۔
نتیجتاََ اکثر قرض دہندگان نے اپنے بقایا جات کی وصولی کیلئے دونوں کمپنیوں کے گروی رکھے گئے اثاثے ضبط کر کے فروخت کرنا شروع کر دیے ہیں۔