مہنگائی نے عام آدمی سے سفید پوشی کا بھرم بھی چھین لیا

847

اسلام آباد: ملک میں مہنگائی کا طوفان تھمنے کا نام نہیں لے رہا اور اشیائے خورونوش کی آسمان سے باتیں کرتی قیمتوں نے عام آدمی سے سفید پوشی کا بھرم بھی چھین لیا۔

پاکستان بیورو برائے شماریات (پی بی ایس) کی طرف سے افراط زر سے متعلق جاری کردہ ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق 16 ستمبر 2021ء کو ختم ہونے والے ہفتہ میں روزمرہ استعمال کی 10 اشیاء کی قیمتوں میں کمی، 19 کی قیمتوں میں استحکام اور 19 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

صارفین کیلئے قیمتوں کے حساس اشاریہ (ایس پی آئی) کا تعین ملک کے 17 شہروں کی 50 مارکیٹوں میں 51 ضروری اشیاء کی قیمتوں میں کمی بیشی کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔

زیر جائزہ ہفتہ کے دوران ٹماٹر کی قیمت میں 18.59 فیصد، پیاز 7.22 فیصد، کیلا 4.92 فیصد، آلو 3.90 فیصد، دال مونگ 2.24 فیصد، لہسن 1.53 فیصد، دال چنا 1.20 فیصد، اری چاول 1.05 فیصد، دال ماش 0.85 فیصد اور دال مسور کی قیمت میں 0.03 فیصد کمی ہوی۔

اس کے برعکس بجلی 7.23 فیصد، ڈیزل 4.37 فیصد، پٹرول 4.19 فیصد، چکن 3.40 فیصد، انڈے 3.10 فیصد، ایل پی جی 2.58 فیصد، واشنگ سوپ 2.43 فیصد، چائے 1.73 فیصد، کوکنگ آئل 1.43 فیصد، جارجٹ 1.35 فیصد اور چینی 1.23 فیصد مہنگی ہو گئی۔

گزشتہ ہفتہ میں مشترکہ آمدنی رکھنے والے گروپ کیلئے قیمتوں کے حساس اشاریہ میں 1.31 فیصد کا اضافہ ہوا، سب سے کم یعنی 17 ہزار 732 روپے ماہوار آمدنی رکھنے والے گروپ کیلئے قیمتوں کے حساس اشاریہ میں 0.77 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

17 ہزار 733 روپے سے لے کر 22 ہزار 888 روپے ماہوار آمدن والے گروپ کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریہ میں 1.28 فیصد، 22 ہزار 889  روپے سے لے کر 29 ہزار 517 روپے ماہوار آمدن والے گروپ کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریہ میں 1.01 فیصد اضافہ ہوا۔

اسی طرح 29 ہزار 518 روپے سے لے کر 44 ہزار 175 روپے ماہوار آمدنی والے گروپ کیلئے 0.91 فیصد جبکہ اس سے زائد ماہوار آمدن والے گروپ کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریہ میں 1.36 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ڈالر کے مقابلے میں مقامی کرنسی کی تاریخی گراوٹ اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اثر بھی اشیائے خورونوش کی بلند ہوتی قیمتوں پر پڑا ہے کیونکہ درآمدات مہنگی ہوئی ہیں اور خوراک کی ترسیلی لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here