اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیراعظم یوتھ انٹرپرینیورشپ سکیم کا دائرہ گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر تک پھیلانے کی ہدایت کی ہے تاکہ ان علاقوں کے نوجوانوں کو بھی رہنمائی اور سہولت میسر آ سکے۔
بدھ کو آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے نوجوانوں کو قرضوں کے حصول میں درپیش مسائل کو حل کرنے کے حوالے سے اجلاس صدر مملکت عارف علوی کی صدارت میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار، صدر بینک آف پنجاب ظفر مسعود نے شرکت کی جبکہ وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر سردار عبدالقیوم نیازی، وزیراعلی گلگت بلتستان خالد خورشید خان اور متعلقہ بینکوں کے سربراہان ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔
اس موقع پر معاون خصوصی عثمان ڈار نے یوتھ انٹرپرینیورشپ سکیم کے تحت دیے گئے قرضوں کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ نوجوانوں میں اپنے کاروبار شروع کرنے کے لیے 26.2 ارب کے منظور شدہ قرضوں میں سے 19.1 ارب روپے تقسیم کیے جا چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:
کامیاب جوان پروگرام: اب تک کتنے نوجوانوں کو قرضے اور نوکریاں ملیں؟
کامیاب جوان پروگرام: ’12 لاکھ درخواست گزاروں میں سے صرف 18 ہزار کو قرضہ دیا گیا‘
انہوں نے کہا کہ یوتھ انٹرپرینیورشپ سکیم نے مختلف شعبوں میں 30 ہزار سے زائد ملازمتیں پیدا کی ہیں، اب تک بینک آف پنجاب نوجوانوں کو چار ارب 80 کروڑ ، جے ایس بینک ساڑھے تین ارب، نیشنل بینک دو ارب چالیس کروڑ، بینک الفلاح ایک ارب ستر کروڑ اور حبیب بینک لمیٹڈ ایک ارب ساٹھ کروڑ روپے فراہم کر چکے ہیں۔
وزیر اعظم آزاد کشمیر اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے وزیر اعظم یوتھ انٹرپرینیور سکیم کے تحت قرضوں کے حصول میں نوجوانوں کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالی۔
اجلاس میں نوجوانوں کو قرضوں کی سکیم سے فائدہ اٹھانے کے لیے آگاہی اور رہنمائی فراہم کرنے کے لیے مختلف اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
صدر مملکت نے آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومتوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں سہولیات کے مراکز قائم کریں تاکہ نوجوانوں کو قرضوں کے حصول میں مدد ملے۔ انہوں نے میڈیا اور مقامی سیاسی رہنمائوں کی شمولیت سے نوجوانوں میں بیداری پیدا کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
صدر نے پانچوں بینکوں کے سربراہوں سے کہا کہ وہ نوجوانوں کو قرض حاصل کرنے میں رہنمائی کے لیے سہولت ڈیسک قائم کریں۔ اجلاس میں آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں قرضوں کی تقسیم کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے ماہانہ اجلاس منعقد کرنے پر اتفاق کیا گیا۔