اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت کاروباری آسانیاں پیدا کرنے کی پالیسی پر تندہی سے عمل پیرا ہے اور سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائے گی، پاکستان میں درمیانے اور چھوٹے درجے کی صنعتوں کی ترقی کے وسیع مواقع موجود ہیں جن میں چینی کمپنیاں کردار ادا کر سکتی ہیں۔
سوموار کو وزیراعظم عمران خان سے چینی کمپنیوں کے سربراہان کے وفد نے ملاقات کی، وفد میں چینی سفیر کے علاوہ ایزی پری فیبری کیٹڈ ہومز لمیٹڈ، لا ہی ٹریڈنگ انٹرنیشنل، یایشینگ انڈسٹریل پراڈکٹس کمپنی، لیڈزون لمیٹڈ، چیانگ شنگ پاکستان سرامکس، سنو وائیٹ لاویشن لمیٹڈ، ژینگبانگ ایگریکلچر، ایگزرٹ ٹیک اور چیلنج فیشن پرائیویٹ لمیٹڈ کے سربراہان شامل تھے۔
اس موقع پر وفاقی وزراء محمد حماد اظہر، شوکت ترین، اسد عمر، مشیر تجارت عبدالرزاق دائود، معاون خصوصی برائے سی پیک امور خالد منصور کے علاوہ اعلیٰ سرکاری حکام بھی موجود تھے۔
چینی کمپنی کے سربراہان نے حکومت پاکستان کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں کو سراہا اور پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے وفد کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ حکومت ایز آف ڈوئنگ بزنس پالیسی پر تندہی سے عمل پیرا ہے اور سرمایہ کاروں کے لیے بے شمار مراعات فراہم کی جا رہی ہیں، انتظامی کارروائیوں کو سہل بنایا جا رہا ہے۔
عمران خان نے یقین دہانی کرائی کہ چینی سرمایہ کاروں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لئے وہ ہر مہینے خود جائزہ اجلاس کی صدارت کریں گے، انہوں نے کہا کہ پاکستان چین سے صنعتی شعبے کی ترقی کے حوالے سے بہت سیکھ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چینی سرمایہ کاری سے پاکستان میں روزگار کے مواقع بڑھیں گے اور افرادی قوت ہنر سیکھے گی، پاکستان میں درمیانے اور چھوٹے درجے کی صنعت کی ترقی کے وسیع مواقع موجود ہیں جن میں چینی کمپنیاں کردار ادا کر سکتی ہیں۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ زراعت، ماہی گیری، سبزی اور پھل، زیادہ پیداوار والے مال مویشی، آئی ٹی و ٹیکنالوجی اور چھوٹی صنعتوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، حکومت سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرے گی۔