ابوظہبی: چار پاکستانی کمپنیوں پر مشتمل کنسورشیم نے ابوظہبی نیشنل آئل کمپنی (ادنوک) کے زیر اہتمام ابوظہبی کے آف شور بلاک 5 میں تیل و گیس کی تلاش کے حقوق حاصل کر لیے۔
اس کنسورشیم میں وزارت توانائی کے ماتحت پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل)، ماڑی پٹرولیم کمپنی لمیٹڈ (ایم پی سی ایل)، آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) اور گورنمنٹ ہولڈنگز پرائیویٹ لمیٹڈ (جی ایچ پی ایل) شامل ہیں جبکہ کنسورشیم کی قیادت پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ کر رہی ہے۔
معاہدے کے مطابق پہلی بار پاکستانی کمپنیاں ابوظہبی میں تیل و گیس کی دریافت کے لیے سرمایہ کاری کریں گی جو ادنوک کے ساتھ پاکستانی توانائی کمپنیوں کی پہلی شراکت داری ہے، یہ معاہدہ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے مابین گہرے دو طرفہ تعلقات کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔
معاہدے پر متحدہ عرب امارات کے وزیر صنعت و جدید ٹیکنالوجی ڈاکٹر سلطان بن احمد الجابر اور پی پی ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر معین رضا خان نے دستخط کیے۔
We have signed an agreement awarding exploration rights for Abu Dhabi’s Offshore Block 5 to a consortium of Pakistani companies, bringing more than $300m worth of investment into the UAE and building on the deep-rooted ties between our countries.https://t.co/I4ITg9yrva #ADNOC pic.twitter.com/z8HLJ17SA4
— ADNOC Group (@AdnocGroup) August 31, 2021
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر الجابر نے کہا کہ یہ تاریخی معاہدہ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے 50 سالہ تعلقات میں توانائی کے شعبہ میں تعاون کا ایک نیا باب ہے، یہ ایک اہم پلیٹ فارم کی نمائندگی کرتا ہے جس پر ہم پاکستان کی انرجی سکیورٹی کیلئے تعاون اور دونوں ممالک کے درمیان سٹریٹجک اور معاشی تعلقات کو مزید مضبوط کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ معاہدے کی شرائط کے تحت کنسورشیم ایکسپلوریشن کے مرحلے میں 100 فیصد شئیر رکھے گا جس میں ایک ارب 12 کروڑ درہم (30 کروڑ 47 لاکھ امریکی ڈالر) تک کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔
مذکورہ ایکسپلوریشن بلاک 6 ہزار 223 مربع کلومیٹر کے علاقے پر محیط ہے اور ابوظہبی شہر سے 100 کلومیٹر شمال مشرق میں واقع ہے۔
اس موقع پر پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ کے سی ای او معین رضا خان نے کہا کہ ’پی پی ایل کی زیر قیادت کنسورشیم کو ابو ظہبی کے آف شور بلاک 5 میں تیل و گیس کی تلاش کے حقوق ملنے پر خوشی ہے، یہ پیشرفت نہ صرف پاکستان اور ابوظہبی کے لیے دو طرفہ توانائی میں تعاون اور اقتصادی روابط میں اہمیت کی حامل ہے بلکہ اس سے ادنوک کے ساتھ سٹریٹجک تعاون کو مضبوط بنانے کا موقع بھی میسرآئے گا۔‘
معین رضا خان کا مزید کہان تھا کہ ایکسپلوریشن مرحلے کے دوران تیل و گیس کے ذخائر کی دریافت کے بعد کنسورشیم کو تجارتی پیمانے پر پیدوار اور ترقی دینے کا حق حاصل ہو گا، پروڈکشن مرحلے میں ادنوک کے پاس 60 فیصد شئیرز رکھنے کا آپشن ہو گا، ذخائر کی دریافت شروع ہونے کے بعد پیداواری دورانیہ 35 سال پر محیط ہے۔
دوسری جانب پاکستان کے وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے بھی ایک ٹویٹ کرکے تصدیق کی ہے کہ چار پاکستانی کمپنیوں پر مشتمل کنسورشیم نے ابوظہبی میں آف شور بلاک میں تیل و گیس کی تلاش کے حقوق حاصل کر لئے ہیں۔
We are proud to announce that a consortium of four Pakistani companies under ministry of energy have been awarded exploration rights to a prolific offshore block in Abu-Dhabi. This is a site that is considered rich in oil and gas and I wish these companies best of luck.
— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) August 31, 2021
حماد اظہر نے کہا کہ ’یہ انتہائی فخر کی بات ہے کہ وزارت توانائی کے ماتحت چار پاکستانی کمپنیوں کے کنسورشیم کو ابو ظہبی میں ایک آف شور بلاک میں تیل و گیس کی تلاش کے حقوق دیئے گئے ہیں۔ مذکورہ بلاک میں تیل و گیس کے وسیع ذخائر موجود ہونے کا امکان ہیں، ہم ان کمپنیوں کی کامیابی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔’