صدر، وزیراعظم اور وزراء کی سکیورٹی اور پروٹوکول کے اخراجات کی تفصیلات جاری

1590

اسلام آباد: صدر مملکت، وزیراعظم، وزراء، مشیران و معاونین اور بیوروکریٹس کی سکیورٹی اور پروٹوکول کی مد میں قومی خزانے سے ہونے والے اخراجات کی تفصیلات جاری کر دی گئیں۔

منگل کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے بتایا کہ کابینہ کی ہدایات کی روشنی میں سیکریٹری داخلہ کی جانب سے اہم سرکاری شخصیات کی سیکورٹی اور پروٹوکول سے متعلق اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت صدر مملکت، وزیراعظم، وزراء، مشیران و معاونین کی سکیورٹی اور پروٹوکول کا سالانہ خرچہ 45 کروڑ 43 لاکھ روپے ہے، عدلیہ کا خرچہ 30 کروڑ 45 ہزار روپے جبکہ اسلام آباد پولیس کا سیکورٹی کی مد میں خرچ 95 کروڑ 46 لاکھ روپے ہے۔

وزیر اطلاعات کے مطابق گورنر اور وزیراعلیٰ پنجاب کی سکیورٹی اور پروٹوکول پر سالانہ 42 کروڑ 70 لاکھ روپے، پنجاب کے سابق وزرائے اعلیٰ، وزراء اور بیوروکریٹس کی سکیورٹی پر سالانہ 10 کروڑ 58 لاکھ 70 ہزار روپے خرچ ہوتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ لاہور میں عدلیہ کا سکیورٹی اور پروٹوکول کی مد میں سالانہ خرچہ ایک ارب 14 کروڑ 31 لاکھ روپے سالانہ ہے جبکہ صوبے میں سکیورٹی اور پروٹول کے دیگر اخراجات 83 کروڑ 36 لاکھ روپے ہیں، یوں مجموعی اخراجات 2 ارب 50 کروڑ روپے سے زائد بنتے ہیں۔

اسی طرح خیبر پختونخوا میں وزراء کی سکیورٹی کا خرچہ 22 کروڑ 21 لاکھ روپے، مشیران و معاونین کا 2 کروڑ 43 لاکھ 60 ہزار روپے، عدلیہ کا 50 کروڑ 14 لاکھ 80 ہزار روپے، حاضر سروس بیوروکریٹس کی سکیورٹی اور پروٹوکول کی مد میں 64 کروڑ 68 لاکھ روپے جبکہ دیگر اخراجات 76 کروڑ 81 لاکھ روپے ملا کر مجموعی سالانہ خرچہ 2 ارب 44 کروڑ 80 ہزار روپے ہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سول سکیورٹی اداروں نے مجموعی طور پر سکیورٹی اخراجات میں کمی کی ہے، اسلام آباد پولیس نے 19 کروڑ 91 لاکھ، پنجاب پولیس نے 35 کروڑ 68 لاکھ، خیبر پختونخوا پولیس نے 99 کروڑ 83 لاکھ اور ایف سی نے 8 کروڑ روپے بچت کی ہے، کل ملا کر سالانہ ایک ارب 63 کروڑ 40 لاکھ روپے کی بچت سول سکیورٹی اداروں نے کی ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وزیراعظم ہاﺅس نے اپنے اخراجات نصف سے بھی کم کئے ہیں، اسی طرح ایوان صدر کے اخراجات میں بھی کمی کی گئی ہے جبکہ سپیکر قومی اسمبلی نے ایک ارب 57 کروڑ روپے قومی خزانے میں واپس جمع کرائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت وزیراعظم ہاﺅس اور سپیکر کے اخراجات میں کمی اربوں روپے کی ہے، پچھلے ادوار کے مقابلہ میں موجودہ دور میں سیکورٹی پر آنے والے اخراجات میں نمایاں کمی کی گئی ہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سابق ادوار میں جاتی امرا اور لاہور میں لوگ اپنے گھروں کو کیمپ آفس ڈیکلیئر کر دیتے تھے اور تمام خرچ حکومت کو ادا کرنا پڑتا تھا، موجودہ وزیراعظم ذاتی گھر میں رہتے ہیں اور ماسوائے سکیورٹی کے تمام خرچہ خود کرتے ہیں حتیٰ کہ اپنے گھر تک سڑک بھی قومی خزانے سے نہیں بنوائی۔

انہوں نے کہا کہ اگر وزیراعظم اخراجات میں احتیاط کرتے ہیں تو پھر بیورو کریسی کو بھی اخراجات میں احتیاط کرنی چاہئے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here