یونیورسل سروس فنڈ کے 30 منصوبوں کیلئے 18 ارب روپے سے زائد کا بجٹ منظور

یونیورسل سروس فنڈ کی پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں شمالی علاقوں کے سیاحتی مقامات تک براڈبینڈ سروس فراہمی کے منصوبے کم از کم مدت میں مکمل کرنے، ملک بھر کی شاہراؤں پر بلاتعطل موبائل اور انٹرنیٹ سروس مہیا کرنے اور یونین کونسل کی سطح تک آپٹیکل فائبر کیبل پہنچانے کا فیصلہ

1064

اسلام آباد: وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کے تحت یونیورسل سروس فنڈ (یو ایس ایف) کی پالیسی کمیٹی نے مالی سال 2021-22ء کیلئے 30 مختلف منصوبوں کی مد میں 18 ارب روپے سے زائد کے بجٹ کی اصولی منظوری ددے دی۔

پالیسی کمیٹی کا اجلاس جمعہ کو وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں سیکریٹری آئی ٹی ڈاکٹر سہیل راجپوت، سینئر جوائنٹ سیکریٹری طہٰ بگٹی، ممبر ٹیلی کام محمد عمر ملک کے علاوہ کابینہ اور خزانہ ڈویژن کے نمائندگان شامل تھے ۔

اس موقع پر یونیورسل سروس فنڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر حارث محمود چوہدری نے پالیسی کمیٹی کو گزشتہ تین سالوں کی کارکردگی اور نئے مالی سال کیلئے مجوزہ منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔

پالیسی کمیٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق نے کہا کہ یو ایس ایف کے قیام سے اب تک 100 فیصد اضافے کے ساتھ موجودہ حکومت کے پہلے سال چھ، دوسرے سال 12 اور تیسرے سال 25 منصوبوں کا اجراء یونیورسل سروس فنڈ کی تیز ترین اور شاندار کارکردگی کا ثبوت ہے جس پر ادارے کے افسران اور تکینکی سٹاف مبارک باد کے مستحق ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:

پاکستان انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کا اگلا ’پاور ہائوس‘ قرار

پنجاب میں 2 سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس قائم کرنے کیلئے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط

وفاقی وزیر نے کہا کہ کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس مثبت تیزی کو شفافیت، معیار اور منصوبوں کی بروقت تکمیل کے ساتھ برقرار رکھا جائے۔

سید امین الحق نے یو ایس ایف کو ہدایت کی کہ وزیراعظم کے حکم کے تحت شمالی علاقہ جات میں اہم سیاحتی مقامات پر براڈبینڈ سروسز کی فراہمی کے منصوبوں کا فوری آغاز کرتے ہوئے انہیں کم سے کم مدت میں مکمل کیا جائے تاکہ آئندہ سال سیزن میں سیاحوں کو سیلولر رابطے کی بہترین سہولت میسر آ سکے۔

انہوں نے ملک کی شاہراؤں پر بلاتعطل موبائل سروسز کی فراہمی اور فائیو جی سمیت پاکستان کو مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے ملک بھر میں یونین کونسلز کی سطح تک آپٹیکل فائبر کیبل پہنچانے کے مجوزہ منصوبوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔

سید امین الحق نے کہا کہ چاروں صوبوں کے پسماندہ اور دور دراز علاقوں میں براڈبینڈ سروسز اور آپٹیکل فائبر کے منصوبے ڈیجیٹل پاکستان وژن کی تکمیل کیلئے بنیادی حیثیت رکھتے ہیں کیونکہ جب ملک کے کونے کونے میں شہریوں کو تیزترین انٹرنیٹ، بہترین موبائل رابطے میسر ہوں گے تب ہی لوگ ڈیجیٹل دنیا سے خود کو منسلک کر سکیں گے۔

انوں نے کہا کہ منصوبوں کی تعداد میں اضافے کے ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ ٹیلی کام آپریٹرز کی کام کی صلاحیت اور استعداد کو بھی مدنظر رکھا جا سکے تاکہ منصوبے اپنی رفتار کے لحاظ سے جاری رہ سکیں، ساتھ ہی یو ایس ایف اِن منصوبوں کی کڑی نگرانی کا نظام وضع کرے۔

پالیسی کمیٹی کے ارکان کی تجویز پر وفاقی وزیر نے یو ایس ایف کو ہر تین ماہ بعد منصوبوں کی صورت حال پر جائزہ رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی کی۔

قبل ازیں یونیورسل سروس فنڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر حارث محمود چوہدری نے پالیسی کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کوہستان کے علاقے میں جاری منصوبہ وہاں کے انتہائی دشوار گزار راستوں اور موسم کی شدت کی وجہ سے کچھ تاخیر کا شکار ہوا ہے جبکہ سابق فاٹا کے علاقوں میں سکیورٹی صورت حال کی وجہ سے کچھ منصوبے التواء کا شکار ہیں۔

تاہم، انہوں نے کہا کہ تاخیر کا شکار یہ منصوبے مجموعی منصوبوں کا صرف پانچ فیصد ہیں جبکہ 95 فیصد پراجیکٹس اپنی رفتار کے لحاظ سے جاری ہیں اور ان میں اسے اکثر پر 50 سے 75 فیصد تک کام مکمل ہوچکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یو ایس ایف میں ٹیکنیکل آڈٹ اور پراجیکٹ مانیٹرنگ کا شفاف نظام رائج ہے جن کی رپورٹ کی بنیاد پر ہی منصوبوں پر مکمل ہونے والے کام کے تناسب سے فنڈز کا اجراء کیا جاتا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here