’رواں سال پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری شروع ہو جائے گی‘

الیکٹرک وہیکلز پالیسی کے اچھے اثرات سامنے آئے ہیں، اس پالیسی کے آنے سے گاڑیوں کی درآمدی قیمت میں کمی ہوئی اور مقامی طور پر بجلی سے چلنے گاڑیوں کی تیاری کی طرف رجحان بڑھا ہے، وزیر برائے توانائی حماد اظہر

600

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ رواں سال ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری شروع ہو جائے گی کیونکہ حکومت بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی لانے اور ملک میں تیاری پر خصوصی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔

جمعرات کو نیشنل انرجی ایفیشنسی کنزرویشن اتھارٹی (نیکا) کی مشاورتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے حماد اظہر نے کہا کہ الیکٹرک وہیکلز پالیسی کے بہت اچھے اثرات سامنے آئے ہیں۔ اس پالیسی کے آنے کے بعد گاڑیوں کی درآمدی قیمت میں کمی ہوئی ہے اور مقامی طور پر بجلی سے چلنے گاڑیوں کی تیاری کی طرف رجحان بڑھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ رواں سال پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری بھی شروع ہو جائے گی۔ الیکٹرک موٹر بائیکس کی تیاری پہلے ہی شروع ہو چکی ہےاور اب اگلے مرحلے میں ملک کے اندر الیکٹرک گاڑیوں کے آلات کی تیاری شروع ہو گی۔

یہ بھی پڑھیے:

وزیراعظم نے ملک کی پہلی ماحول دوست الیکٹرک موٹرسائیکل کا افتتاح کر دیا

سویڈش کمپنیوں کو الیکٹرک وہیکلز، موبائل فون مینوفیکچرنگ میں سرمایہ کاری کی دعوت

وزیر توانائی نے کہا کہ یہ ایک نئی ٹیکنالوجی ہے اور اس کے انفراسٹرکچر پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، چارجنگ سٹیشنز اور انفراسٹرکچر کلیدی حیثیت رکھتے ہیں اور اس سلسلہ میں نیشنل انرجی ایفیشنسی کنزرویشن اتھارٹی کا کردار بہت اہم ہے تاکہ حفاظتی امور اور ٹیرف وغیرہ کو بہتر بنایا جا سکے اور ای وہیکلز کو ملک میں فروغ دیا جا سکے ۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ نجی شعبے نے الیکٹرک گاڑیوں کی چارجنگ کا انفراسٹرکچر بنانا شروع کر دیا ہے، حکومت اس کی بھرپور حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔ اقوام متحدہ کا ترقیاتی فنڈ بھی اس پورے شعبہ کی ریگولیشن کے لئے ہمارے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔

حماد اظہر نے کہا کہ نیشنل انرجی ایفیشنسی کنزرویشن اتھارٹی کو چاہیے کہ وہ ریگولیشنز، معیار کی بہتری اور چارجنگ سٹیشنز کے حوالے سے جلد پالیسی مرتب کرے لیکن ریگولیشنز اور معیار کو بہتر بنانے کے عمل میں چارجنگ انفراسٹرکچر کے لئے معاملات کو مشکل نہ بنایا جائے اور لوگوں کو اس کے لئے سرکاری افسران اور سرخ فیتے کی رکاوٹوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے لئے وَن ونڈو اور آن لائن آپریشن ہونا چاہیے اور ایک ہفتے کے اندر منظوری کاعمل مکمل ہونا چاہیے، بین الاقوامی معیار کے مطابق ایک صاف شفاف اور بہتر طریقہ کار اختیار کیا جائے۔ ہم اربوں ڈالر کا پٹرول اور ڈیزل درآمد کرتے ہیں، الیکٹرک گاڑیوں سے اس میں کمی آئے گی۔

علاوہ ازیں وزیر توانائی حماد اظہر نے پاکستان میں ایران کے سفیر کو ٹیلی فون کر کے ایران میں بجلی شارٹ فال کے باعث بلوچستان کے کچھ علاقوں میں لوڈشیڈنگ کے معاملے پر بات چیت کی اور بلوچستان کو بجلی کی جلد از جلد بحالی کی ضرورت پر زور دیا، ایرانی سفیر نے وزیر توانائی کو بجلی کی جلد بحالی کی یقین دہانی کروائی۔

وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہاکہ حکومت بجلی کے ترسیلی نظام کی بہتری کے لیے اقدامات کر رہی ہے، بلوچستان کے ساحلی علاقوں کو نیشنل گرڈ سے منسلک کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ بلوچستان میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے مسئلے پر جلد قابو پالیں گے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here