اسلام آباد: گزشتہ مالی سال 2020-21ء کے اختتام تک پاکستان سٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کے ذریعے کمپنیوں نے 80 ارب روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری حاصل کی۔
ملک میں شرح سود میں کمی کے باعث زیادہ تر کمپنیوں نے اپنی پیداواری صلاحیتوں میں اضافے کے لئے نئی سرمایہ کاری حاصل کی جبکہ قومی معیشت کی بہتر شرح نمو کے باعث بھی سرمایہ کاروں کی طرف سے نئی سرمایہ کاری کی گئی۔
یہ بھی پڑھیے:
پاکستان سٹاک ایکسچینج نیا ٹریڈنگ سسٹم متعارف کروانے کو تیار
چار سال بعد پاکستان سٹاک ایکسچینج 48 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کر گئی
پاکستان سٹاک ایکسچینج: ایک ارب 56 کروڑ شئیرز کے کاروبار کا ریکارڈ قائم ہو گیا
عارف حبیب لمیٹڈ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران آئی پی اوز کی تعداد گزشتہ 14 سال کے مقابلے میں سب سے زیادہ رہی، دوران سال 8 مختلف کمپنیوں نے بُک بلڈنگ اور ابتدائی عوامی پیشکش (آئی پی او) کے ذریعے 20 ارب روپے کی سرمایہ کاری حاصل کی۔
مالی سال 2020-21ء کے دوران 25 پرانی کمپنیوں کی جانب سے رائٹ شیئرز کے اجراء سے 50 ارب روپے کی مزید سرمایہ کاری حاصل کی گئی اور اس کے ساتھ ساتھ ایک کمپنی نے پی ایس ایکس کے ذریعے ڈیٹ ورتھ کی مد میں 11 ارب روپے بھی وصول کئے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان ایلومینیم بیوریج کینز نے 4.6 ارب روپے، آغا سٹیل انڈسٹریز نے 3.84 ارب روپے، دی آرگینک میٹ کمپنی نے 80 کروڑ روپے، سٹی فارما نے 2.3 ارب روپے حاصل کیے۔
اسی طرح مالی سال 2020-21ء کے دوران سروس گلوبل فٹ ویئر نے 2.2 ارب روپے، اینگرو پولیمر اینڈ کیمیکلز نے 3 ارب روپے ، پینتھر ٹائرز نے 2.6 ارب روپے اور ٹی پی ایل ٹریکٹر نے 80 کروڑ 20 لاکھ روپے کی سرمایہ بذریعہ آئی پی اوز حاصل کیے۔
دوسری جانب مالی سال 2020-21ء کے دوران ہی کم و بیش چار سال بعد پاکستان سٹاک ایکسچینج کا کے ایس ای 100-انڈیکس 48 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کر گیا۔ یکم جون 2021ء کو 100 انڈیکس 48 ہزار 191 پوائنٹس پر بند ہوا۔
اس سے قبل 26 مئی 2021ء کو پاکستان سٹاک ایکسچینج کی تاریخ میں پہلی بار ایک ہی کاروباری روز کے دوران ایک ارب 56 کروڑ شئیرز کا کاروبار ہوا۔