ترسیلات زر 27 فیصد اضافے سے 29.4 ارب ڈالر کی تاریخی سطح تک پہنچ گئیں

بیرون مقیم کارکنوں کی بھیجی گئی رقوم میں مالی سال 2002-03ء کے بعد تیز ترین اضافہ ریکارڈ، سعودی عرب سے 7 ارب 70 کروڑ ڈالر، متحدہ عرب امارات 6 ارب 10 کروڑ ڈالر، برطانیہ 4 ارب 10 کروڑ ڈالر اور امریکا سے 2 ارب 70 کروڑ ڈالر موصول ہوئے، سٹیٹ بینک

1316

کراچی: مالی سال 2020-21ء کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر 29.4 ارب ڈالر کی تاریخی سطح تک پہنچ گئیں جو مالی سال 2019-20ء کے مقابلے میں 27 فیصد زیادہ ہیں۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے منگل کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق عیدالضحیٰ سے قبل بیرون ملک پاکستانی کارکنوں کی رقوم کی آمد سے مالی سال کے آخری ماہ (جون) کے دوران ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ ہوا۔

جون 2021ء میں پاکستانی کارکنوں نے تقریباََ 2 ارب 70 کروڑ ڈالر ارسال کیے جو جون 2020ء کے مقابلے میں 9 فیصد زیادہ اور مئی 2021ء کے مقابلے میں 8 فیصد زیادہ ہیں۔ اسی طرح جون میں مسلسل 13ویں ماہ میں سمندر پار پاکستانی محنت کشوں کی ماہانہ ترسیلات زر 2 ارب ڈالر سے زیادہ رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:

روشن ڈیجیٹل اکائونٹ کا اہم سنگ عبور، ترسیلات زر ڈیڑھ ارب ڈالر سے متجاوز

بورڈ آف انویسٹمنٹ 2023ء تک 50 ارب ڈالر بیرونی سرمایہ کاری پاکستان لانے کیلئے پرعزم

سٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق مالی سال 2020-21ء کے دوران مجموعی طور پر ترسیلات زر کا حجم 29 ارب 40 کروڑ ڈالر کی سالانہ تاریخی سطح تک پہنچ گیا جو ملکی تاریخ میں ترسیلات زر کی بلند ترین سطح ہے۔

ترسیلات زر کی یہ شرح مالی سال 2019-20ء کی مجموعی ترسیلات زر سے 27 فیصد زیادہ ہے اور مالی سال 2002-03ء کے بعد یہ تیز ترین اضافہ ہے۔ مالی سال 2019-20ء میں سمندر پار پاکستانیوں نے 23 ارب 13 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا زرمبادلہ ملک ارسال کیا تھا

گزشتہ مالی سال کے دوران سب سے زیادہ ترسیلات زر سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے ارسال کیں جنہوں نے مجموعی طور پر 7 ارب 70 کروڑ ڈالر وطن بھیجے۔

دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ ترسیلات زر متحدہ عرب امارات سے 6 ارب 10 کروڑ ڈالر موصول ہوئیں، برطانیہ سے 4 ارب 10 کروڑ ڈالر اور امریکہ میں مقیم کارکنوں نے 2 ارب 70 کروڑ ڈالر ارسال کیے۔

موجودہ حکومت کی جانب سے قانونی اور بینکنگ ذرائع سے ترسیلات زر کی حوصلہ افزائی کیلئے سہولیات اور اقدامات کے نتیجہ میں ترسیلات زر میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور رواں مالی سال کے اختتام تک ترسیلات زر کے  حجم کا اندازہ 28 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔

دوسری جانب سٹیٹ بینک کی جانب سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی سہولت کیلئے متعارف کرائے گئے روشن ڈیجیٹل اکائونٹ میں جمع کرائی گئی ترسیلات زر کا حجم ڈیڑھ ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا۔

وسط جون تک روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں رقوم ڈیڑھ ارب ڈالر سے بڑھ گئیں جبکہ نیا پاکستان سرٹیفکیٹس میں سرمایہ کاری ایک ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here