اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت طویل المدتی منصوبے کے تحت آئندہ نسلوں کو موسمیاتی تبدیلی اور عالمی حدت میں اضافے کے منفی اثرات سے محفوظ رکھنے کے لئے ماحول دوست روڈ میپ وضع کرنے پر کام کر رہی ہے۔
اس ضمن میں ماحول دوست الیکٹرک موٹرسائیکل (ای بائیک) کا منصوبہ خوش آئند ہے جو کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کے سلسلے میں حکومت کی الیکٹرک وہیکلز پالیسی کا اہم جزو ہے۔
جمعرات کو پاکستان کی پہلی ماحول دوست الیکٹرک موٹر سائیکل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ قدم مستقبل کی سوچ کے تحت اٹھایا گیا ہے جو الیکٹرک وہیکلز پالیسی اور کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کا حصہ ہے، اس کے تحت آٹو موبائل کی صنعت کی مرحلہ وار منتقلی کی جائے گی، الیکٹرک وہیکلز مینوفیکچررز کو مراعات دی جا رہی ہیں۔
وزیراعظم نے وفاقی وزراء حماد اظہر اور خسرو بختیار کو الیکٹرک وہیکلز پالیسی مرتب کرنے پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ پالیسی مرتب کرکے ملک کے مستقبل کی سمت کا تعین کیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ چین کی ترقی کے پیچھے دس، بیس اور تیس سال کی طویل منصوبہ بندی ہے۔ اگر طویل المدتی پالیسی اختیار نہ کی جائے تو ملک میں الیکشن ٹو الیکشن فیصلے ہوتے ہیں جس سے مافیاز فائدہ اٹھا کر اپنے مفاد میں فیصلے کرتے ہیں اور ملک ترقی نہیں کرتا۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان وہ ملک ہے جہاں پر جنگلات کا زیر کاشت رقبہ بہت کم ہے، ہم نے انگریز وں کے دور میں لگائے ہوئے جنگلات بھی تباہ کر دیئے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت بلین ٹری منصوبے کے تحت نئے درخت لگا رہی ہے ، نیشنل پارکس بنائے جا رہے ہیں، شہروں کے ماسٹرز پلان بنائے جا رہے ہیں تاکہ شہری آبادیوں کے بے ہنگم اضافہ کو روکا جا سکے۔
عمران خان نے کہا کہ الیکٹرک وہیکلز پالیسی سے شہری آلودگی کو ختم کرنے میں مدد ملے گی کیونکہ شہروں میں موٹر سائیکلز کا استعمال بہت زیادہ ہوتا ہے اور الیکٹرک موٹرسائیکل سے آلودگی میں کمی لانے میں مدد ملے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت الیکٹرک وہیکلز پالیسی کو مزید بہتر بنانے کے لئے اقدامات کرے گی تاکہ آلودگی اور ماحولیات کے مسائل کو کم کیا جا سکے۔ وزیراعظم نے ڈاکٹر امجد کو الیکٹرک موٹر سائیکل متعارف کروانے پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے مستقبل کی سوچ کے تحت یہ قدم اٹھایا ہے جو خوش آئند ہے۔