کاروں کی فروخت 247 فیصد بڑھ گئی، پاما کا ٹیکسوں میں کمی کا خیرمقدم

حکومتی پالیسی سے مقامی صنعت کا فروغ اور نوجوان طبقہ کے لئے روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے، پاکستان آٹوموٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کا آٹو پالیسی کی بھرپور حمایت کا اعلان

589

اسلام آباد: مالی سال 2020-21ء کے 11 ماہ (جولائی تا مئی) کے دوران ملک میں کاروں کی فروخت میں 62 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

پاکستان آٹوموٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما) کے جاری کردہ اعدادو شمار کے جولائی 2020ء سے لے کر مئی 2021ء تک کے دوران ایک لاکھ 67 ہزار 647 یونٹس کاریں فروخت ہوئیں جبکہ جولائی 2019ء سے مئی 2020ء کے دوران ایک لاکھ 3 ہزار 209 کاریں فروخت کی گئی تھیں۔

پاما کے اعدادوشمار کے مطابق مئی 2021ء کے دوران کاروں کی فروخت میں 247 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ مئی 2021ء میں کاروں کی فروخت 15 ہزار 696 یونٹس تک پہنچ گئی جبکہ مئی 2020ء میں 4 ہزار 527 یونٹس فروخت کئے گئے تھے۔

اس طرح مئی 2020ء کے مقابلہ میں مئی 2021ء کے دوران کاروں کی فروخت میں 11 ہزار 169 یونٹس یعنی 247 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے: حکومت کا گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کا اعلان، قیمتیں کتنی کم ہوں گی؟

جے ایس گلوبل کی رپورٹ کے مطابق مئی 2021 کے دوران پاک سوزوکی موٹرز کمپنی کی سیلز میں 131 فیصد اضافہ ہوا اور اس دوران کمپنی کی سیلز کا حجم 8 ہزار 307 یونٹس تک پہنچ گیا۔

اسی طرح انڈس موٹرز کمپنی کی سیلز بھی 755 فیصد اضافہ سے 4 ہزار 676 یونٹس تک بڑھ گئی جبکہ ہنڈا اٹلس کارز کی سیلز میں 6 گنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کی خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ ہائبرڈ اور الیکٹریکل وہیکلز کے لئے ٹیکس میں کمی سمیت ملک میں تیار ہونے والی چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس ختم کر دیا گیا ہے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ مقامی طور پر تیار ہونے والی ایک ہزار سی سی گاڑیوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی ختم کر دی ہے جس سے ایک ہزار سی سی گاڑیوں کی قیمت میں ایک لاکھ 42 ہزار روپے تک کمی ہو گی، کلٹس اور دیگر گاڑیوں کی قیمتوں میں ایک لاکھ 86 ہزار جبکہ سٹی، ٹویوٹا، یارس اور دیگر گاڑیوں کی قیمتیں بھی کم ہوں گی۔

اسی طرح 660 سی سی کی گاڑی کی قیمت میں تقریباً ایک لاکھ 5 ہزار روپے کمی ہو گی، آٹو سیکٹر کی مجموعی گنجائش چار لاکھ 15 ہزار گاڑیاں تیار کرنے کی ہے، ہر گاڑی کی تیاری سے 5 ملازمتیں پیدا ہوتی ہیں۔ گزشتہ برس ایک لاکھ 64 ہزار گاڑیاں تیار ہوئیں اور اگلے سال کم از کم تین لاکھ گاڑیوں کی پیداوار حاصل کی جا سکے گی۔

وفاقی حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ  پہلی مرتبہ گاڑی خریدنے والوں کے لئے آسانیاں پیدا کر رہے ہیں۔ گاڑیوں کی اپ فرنٹ پے منٹس کو 20 فیصد کر دیا ہے جبکہ چھوٹی گاڑیوں کی قیمتوں میں بھی کمی کر دی ہے، لیزنگ کے طریقہ کار کو بھی آسان بنایا جا رہا ہے تاکہ لوگ آسان ماہانہ قسط پر اپنی گاڑی حاصل کر سکیں۔

دوسری جانب پاکستان آٹو موٹومینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما) کے چیئرمین علی اصغر جمالی نے حکومت کی آٹو اور ہائبرڈ الیکٹرک وہیکلز (ای وی) پالیسی کو سراہا ہے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا’میں موجودہ حکومت کی آٹو پالیسی کی بھرپور حمایت کرتا ہوں جس سے مقامی صنعت کا فروغ اور پاکستان کے نوجوان طبقہ کے لئے روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے۔‘

علی اصغر جمالی نے کہا کہ گاڑیاں تیارکرنے والی صنعت حکومت کی آٹو پالیسی پر انتہائی خوش ہے اور کئی ادارے پاکستان میں ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری کے حوالے سے نئی سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ انہوں  نے امید ظاہر کی کہ صارفین، پارٹس تیار کرنے والے ادارے اور تمام شراکت دار آٹو پالیسی سے استفادہ کے لئے پُرعزم ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here