کوئٹہ: ماڈل کسٹمز کلیکٹریٹ گوادر نے 34 ارب 11 کروڑ روپے سے زائد کسٹمز ڈیوٹی اور ٹیکسز کی مد میں جمع کر کے تاریخی کامیابی حاصل کر لی۔
ماڈل کسٹمز کلیکٹریٹ گوادر نے مالی سال 2020-21ء کی سالانہ کارکردگی رپورٹ جاری کر دی، ترجمان کسٹم کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران 34 ارب 11 کروڑ روپے کسٹمز ڈیوٹی اور دیگر ٹیکسوں کی مد میں جمع کیے گئے جو ایف بی آر کے اہداف سے کئی گنا زائد ہیں۔
پیوستہ سال 2019-20ء کے دوران ماڈل کسٹمز کلیکٹریٹ گوادر نے 19 ارب 33 کروڑ روپے کا ریونیو جمع کیا تھا، یوں مالی سال 2020-21ء میں ٹیکس آمدن میں 15 ارب روپے یعنی 76.43 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
گوادر فری زون سمیت سی پیک کے تحت متعدد منصوبوں کا افتتاح
’گوادر کے نارتھ فری زون میں ایک ارب ڈالر کی چینی سرمایہ کاری متوقع‘
ریونیو کی اس وصولی میں ایرانی سرحد سے منسلک تین بارڈر کسٹمز سٹیشن پنچگور، مند اور گبد سے مجموعی طور پر 2 ارب 29 کروڑ روپے کسٹمز ڈیوٹی اور ٹیکس جمع کیا گیا جو پچھلے سال کے مقابلے میں 183 فیصد زیادہ ہے، 2019-20ء میں تینوں بارڈر سٹیشنز سے 81 کروڑ روپے ٹیکس جمع ہوا تھا۔
اسی طرح شب بریکنگ کی مد میں 13 ارب 73 کروڑ روپے کسٹمز ڈیوٹی اور ٹیکس جمع ہوا جو 2019-20ء کے 1.5 ارب روپے کے مقابلے میں 795 فیصد زائد ہے۔
اینٹی اسمگلنگ کے شعبے میں کسٹمز کے عملے نے 3.25 ارب روپے سے زائد مالیت کا غیرملکی سمگل شدہ سامان قبضے میں لیا جو پچھلے مالی سال 2020-2019ء کے 1.28 ارب روپے کے مقابلے میں 145 فیصد زائد ہے۔
کسٹمز حکام نے نان کسٹمز پیڈ گاڑیاں، ایرانی ڈیزل، پان گٹکا، ادویات، الیکٹرونکس کا سامان، اسکریپ، کمبل، کارپٹ، چھالیہ، ٹائر، کپڑا اور سمگل شدہ آٹو پارٹس کو قبضے میں لیا۔