پنجاب اور بلوچستان کے آئندہ مالی سال کے بجٹ کثرت رائے سے منظور

پنجاب کا 26 کھرب 53 ارب کا بجٹ بغیر کسی کٹوتی کی تحریک کے منظور کر لیا گیا، بلوچستان اسمبلی نے 102 مطالبات زر کی منظوری دی

743

لاہور، پشاور، کوئٹہ: پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان اسمبلیوں نے آئندہ مالی سال کیلئے صوبائی بجٹ کی منظوری دے دی۔

گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت نے آئندہ مالی سال 2021-22ء کا فنانس بل پیش کیا جو کثرت رائے سے ایوان نے منظور کر لیا۔

آئندہ مالی سال کیلئے 26 کھرب 53 ارب روپے کے بجٹ کی منظوری کے وقت وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار بھی ایوان میں موجود تھے۔ بجٹ منظور ہونے پر حکومتی ارکان نے وزیراعلی عثمان بزدار کو مبارک باد پیش کی۔

یہ بھی پڑھیے:

8 ہزار 487 ارب روپے کا وفاقی بجٹ پیش، تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافہ

پنجاب کا 2 ہزار 653 ارب روپے کا بجٹ پیش، کس شعبے کیلئے کتنے فنڈز مختص کیے گئے؟

سندھ حکومت نے 25 ارب روپے خسارے کے ساتھ 1477 ارب کا بجٹ پیش  کر دیا

خیبرپختونخوا کی تاریخ کا سب سے بڑا ایک ہزار 118 ارب روپے کا بجٹ پیش

بلوچستان کا 584 ارب روپے کا بجٹ پیش، ترقیاتی پروگرام کیلئے 237 ارب روپے مختص

خیبرپختونخوا اسمبلی نے بھی مالی سال 2021-22ء کے ایک ہزار 118 ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دے دی۔

اپوزیشن اراکین نے اپنی تمام تر تحاریک کٹوتی واپس لے لیں جس کے بعد کابینہ کے اراکین نے اپنے 83 محکموں کے مطالبات زر کی ایوان سے منظوری لی۔

دریں اثناء اجلاس میں وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے ترامیم کے ساتھ فنانس بل پیش کیا جس کے تحت دیگر ترامیم سمیت صحت سہولت کارڈ پر بھی ایک فیصد ٹیکس لگا دیا گیا، اسمبلی نے فنانس بل میں ترامیم کی بھی منظوری دے دی۔

ادھر بلوچستان اسمبلی نے بھی اپویشن کے بائیکاٹ کے باوجود اگلے مالی سال 22-2021ء کے لیے 570 ارب روپے سے زائد کے بجٹ کی منظوری دے دی۔

اجلاس میں اگلے مالی سال کے سلسلے میں اسٹیٹ ٹریڈنگ (ووٹڈ) کے لئے 5 ارب 67 کروڑ 95 لاکھ، کیپٹل انویسٹمنٹ کی مد میں 14 ارب 5 کروڑ روپے، سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کی مد میں 3 ارب 43 کروڑ 28 لاکھ 76 ہزار روپے سمیت مجموعی طور پر 102 مطالبات زر پیش کیے گئے جن کی کی منظوری دے دی گئی۔

ا

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here