گلگت: گلگت بلتستان کابینہ نے آئندہ مالی سال 2021-22ء کے لیے 106 ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دے دی۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کے زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری دی گئی۔
106 ارب روپے حجم کے بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کے لیے 44 ارب روپے اور غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 51 ارب روپے رکھے گئے ہیں، اس کے علاوہ گندم سبسڈی کی مد میں 10 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان گلگت بلتستان کی تعمیر وترقی میں خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں جس کی وجہ سے پہلی مرتبہ گلگت بلتستان کا ترقیاتی بجٹ 44 ارب رکھا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
8 ہزار 487 ارب روپے کا وفاقی بجٹ پیش، تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافہ
پنجاب کا 2 ہزار 653 ارب روپے کا بجٹ پیش، کس شعبے کیلئے کتنے فنڈز مختص کیے گئے؟
سندھ حکومت نے 25 ارب روپے خسارے کے ساتھ 1477 ارب کا بجٹ پیش کر دیا
خیبرپختونخوا کی تاریخ کا سب سے بڑا ایک ہزار 118 ارب روپے کا بجٹ پیش
بلوچستان کا 584 ارب روپے کا بجٹ پیش، ترقیاتی پروگرام کیلئے 237 ارب روپے مختص
انہوں نے کہا کہ بجٹ عوام دوست اور علاقے کی تعمیر و ترقی کیلئے معاون ثابت ہو گا۔ تمام شعبوں میں خصوصی اصلاحات لائی جائیں گی، جس کے انتہائی مثبت اور دور رس نتائج سامنے آئیں گے۔ گڈ گورننس اور سروس ڈلیوری کو بہتر بنانے کیلئے خصوصی اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کا کہنا تھا کہ زراعت، صحت اور تعلیم سمیت تمام شعبوں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے، اصلاحات کے نتیجے میں عوام کا معیار زندگی خوش حالی سے ہمکنار ہو گا۔ بجٹ میں مستحق اور نادار طبقے کی فلاح و بہبود کیلئے خصوصی اقدامات تجویز کئے گئے ہیں۔