اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کابینہ نے اسلامی بینکاری نظام کے فروغ کے لیے مقامی اور بین الاقوامی مارکیٹ کے لیے اجارہ اور سکوک کے اجراء کی منظوری دے دی ہے۔
منگل کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بتایا کہ کابینہ نے ملک میں اسلامک بینکنگ کے فروغ کے حوالے سے ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل اجارہ اور سکوک کے بروقت اجراء کے لئے مطلوبہ اثاثے بروئے کار لانے کی اجازت دینے کی وزارت خزانہ کی تجویز منظور کر لی ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان میں اکثریت سود پر قرض لینا برا سمجھتے ہیں تو اسلامی نظام سے یہ فائدہ ہوتا ہے کہ بلاسود قرض لیا جاسکتا ہے اس لیے اجارہ سکوک کے نظام سے اسلامی بینکنگ کو مقبولیت ملے گی اور ہم قرضہ لینے کے لیے ناقابل استعمال اثاثوں کو بھی استعمال کر سکیں گے۔
واضح رہے کہ وزارت خزانہ نے سکوک بانڈز کے اجراء کے لیے اسلام آباد پشاور موٹروے، پنڈی بھٹیاں فیصل آباد موٹروے اور اسلام آباد ایکسپرس وے گروی رکھنے کی نشاندہی کی تھی جبکہ لاہور اور اسلام آباد کے ایئر پورٹس پر بھی سکوک بانڈز جاری کرنے کی منظوری مانگی گئی تھی جو کہ دے دی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اس سے قبل ایف نائن پارک اسلام آباد کو گروی رکھ کر سکوک بانڈز جاری کرنے کی سمری وفاقی کابینہ کو ارسال کی گئی تھی جو وزیراعظم نے مسترد کرتے ہوئے وزارت خزانہ کو عوامی مقامات کے بجائے دیگر اثاثوں کی نشاندہی کرنے کی ہدایت کی تھی۔
وزیر اطلاعات نے بتایا کہ ماضی میں بینکوں کی جانب سے قرضے معاف کرانے یا قرض کی مد میں بینکوں کو ہونے والے نقصانات کے حوالے سے سٹیٹ بینک کی رپورٹ کابینہ کے سامنے پیش کرنے کا ایجنڈا ارکان کے سوالات اور تحفظات کی وجہ سے واپس لے لیا گیا اور وزارت خزانہ کو رپورٹ دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں الیکٹرونک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) اور آئی ووٹنگ پر بریفنگ میں متعلقہ وزارتوں نے وزیراعظم کو بتایا کہ اس سلسلے میں ٹیکنالوجی کے معاملات مقررہ وقت کے مطابق مکمل ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم ای وی ایم بنانے کی پوزیشن میں ہیں، الیکشن کمیشن کو اس سلسلے میں اقدامات کرنے چاہئیں، اگلے انتخابات سے پہلے مقامی انتخابات اور ضمنی انتخابات میں ای وی ایم استعمال ہونی چاہئے تاکہ لوگوں کا اس پر اعتماد پیدا ہو اور اگر کوئی مسائل سامنے آتے ہیں تو اگلے الیکشن سے پہلے انہیں دور کیا جا سکے۔
فواد چوہدری نے نے کہا کہ ہم اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹنگ کے عمل میں لانا چاہتے ہیں، سمجھ نہیں آ رہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کیوں اوورسیز پاکستانیوں سے خوف زدہ ہیں۔ یہ سمجھتے ہیں کہ اوورسیز پاکستانی عمران خان کے ووٹر ہیں اور اسی وجہ سے انتخابی اصلاحات رُکی ہوئی ہیں کیونکہ مسلم لیگ ن اور پی پی پی اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق نہیں دینا چاہتیں۔
کابینہ کے دیگر فیصلے
وفاقی کابینہ کے دیگر فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے فواد چوہدری نے بتایا کہ کابینہ نے پی آئی اے کے نان ایگزیکٹو ممبرز میں سے اسلم خان کو قومی ائیرلائن کا نیا چیئرمین مقرر کرنے کی منظوری دی ہے۔
وِنڈ پاور جنریشن کے ایک منصوبے کے حوالے سے خصوصی رعایت دے کر ٹرائی کارن ونڈ پاور کمپنی کے امپورٹڈ سامان (دو یونٹس، کرین وغیرہ) کی پوسٹ شپمنٹ انسپکشن کی اجازت دینے کا معاملہ موخر کر دیا گیا۔
کابینہ نے ساجد بلوچ کو ایگزیکٹو ڈائریکٹر نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔ کارلٹن ہوٹل کراچی کی اراضی کے استعمال کی تجویز کا ایجنڈا ایک ہفتے کے لئے موخر کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ ممنوعہ اسلحہ کے لائسنس کے اجراء کی درخواستوں پر غور کا معاملہ بھی موخر کر دیا گیا ہے۔
اسلام آباد کے ماسٹر پلان کا از سر نو جائزہ لینے کے حوالے سے قائم وفاقی کمیشن میں ممبران کی تعیناتی اور وفاقی دارالحکومت میں موجود غیر منظور شدہ اور غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیوں کے معاملہ کا جائزہ لینے کے لئے کمیشن کے قیام کی سمری بھی مزید غور کے لئے واپس لے لی گئی۔
وفاقی کابینہ نے لکسمبرگ میں مقیم پاکستانی نژاد افراد کی سہولت کے لئے لکسمبر گ کے ساتھ دوہری شہریت رکھنے کی اجازت دینے کی منظوری دے دی۔
کابینہ نے عاصم رﺅف (ایڈیشنل ڈائریکٹر) کو تین ماہ کے لئے یا نئے افسر کی تعیناتی تک (جو بھی پہلے ہو) چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔
سکھر الیکٹرک پاور کمپنی کے چیف ایگزیکٹو کی تعیناتی کا معاملہ موخر کر دیا گیا۔ یہ تعیناتی پرانے بورڈ نے تجویز کی تھی، کابینہ نے ہدایت کی کہ نیا بورڈ چیف ایگزیکٹو آفیسر کی تعیناتی کے معاملے کا از سر نو جائزہ لے۔
دیامر بھاشا کمپنی میں پانچ انڈی پینڈنٹ ڈائریکٹرز تعینات کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 16 جون 2021ء اور 21 جون 2021ء کے اجلاسوں میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کر دی۔ کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے 17 جون 2021 کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔
این جی اوز اور این پی اوز کی پالیسی کے حوالے سے کابینہ نے ہدایت کی کہ مجوزہ پالیسی پر کابینہ کو اگلے اجلاس میں تفصیلی بریفنگ دی جائے۔