سرکاری اراضی کا قبضہ چھڑانے سے متعلق قانون سازی کرنے کی منظوری

سرکاری افسر قبضہ کی نشاندہی پر 30 روز کے اندر شوکاز نوٹس جاری کرے گا، معاملہ جتنا عرصہ عدالت میں چلے گا اتنے عرصہ کا زمین کا کرایہ قبضہ گیروں سے لیا جائے گا، ایکشن نہ لینے پر متعلقہ ایس ایچ او کو بھی شامل جرم سمجھا جائے گا

2023

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے سرکاری اراضی پر ناجائز قبضوں کے تدارک کے لئے پبلک پراپرٹیز ریموول آف انکروچمنٹ بل 2021ء کی منظوری دے دی۔

وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں پبلک پراپرٹیز ریموول آف انکروچمنٹ بل 2021ء کی منظوری دی گئی۔

اس حوالے سے پریس بریفنگ میں وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے بتایا کہ وفاقی حکومت کا مجاز افسر سرکاری اراضی پر قابض افراد کو شوکاز نوٹس جاری کرے گا اور غیر تسلی بخش جواب کی صورت میں اراضی کی واگزاری کے لئے اقدامات کا مجاز ہو گا۔

اس قانون میں غیر قانونی طور پر قابض عناصر کے لئے سزا اور جرمانے کی تجویز بھی رکھی گئی ہے اور اس حوالے سے ایک خصوصی اپیلٹ ٹربیونل تشکیل دیا جائے گا جو 30 دنوں میں فیصلہ کرے گا۔

اس مجوزہ قانون کے تحت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مدد سے سرکاری اراضی پر غیر قانونی قبضوں کی نشاندہی کی جائے گی اور اس امر کا تعین کیا جا سکے گا کہ کس تاریخ سے غیر قانونی قبضہ کیا گیا۔ اسی اعتبار سے قبضہ گذاروں پر جرمانے کا اطلاق کیا جائے گا۔

اس حوالے سے کابینہ کو بتایا گیا کہ متعلقہ سرکاری اداروں کی جانب سے درخواست پر غیر قانونی قبضہ گزاروں کے خلاف ایکشن نہ لینے پر متعلقہ ایس ایچ او کو بھی شامل جرم سمجھا جائے گا۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بتایا کہ وفاقی حکومت کی بہت سی جگہوں پر اراضی موجود ہے جس پر قبضہ ہے اور جس میں کراچی میں مہنگی اراضی بھی شامل ہیں، نیشنل پریس ٹرسٹ کی بے شمار اراضی پر قبضہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو قانون لایا جا رہا ہے اس میں ایک سرکاری افسر قبضہ کی نشاندہی پر 30 روز کے اندر شوکاز نوٹس جاری کرے گا، معاملہ عدالت میں جتنا عرصہ چلے گا اس زمین پر اتنا ہی کرایہ قبضہ کرنے والوں کو ادا کرنا پڑے گا۔

انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے کری روڈ اسلام آباد میں سپریم کورٹ سٹاف ہاﺅسنگ کالونی کی تعمیر کی اجازت دینے کے معاملے کا جائزہ لینے کے لئے وفاقی وزیر انسانی حقوق کی سربراہی میں کمیٹی کے قیام کی منظوری دی ہے۔

وفاقی دارالحکومت کے زون فور کے ذیلی زون اے میں غیر منظم تعمیرات پر قابو پانے کے حوالے سے تجویز بھی مزید غور کے لئے واپس لے لی گئی۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ سرکاری زمینوں کی واگزاری کے حوالے سے جو نیا قانون لایا جا رہا ہے یہ ریلوے پر بھی لاگو ہو گا، ریلوے اپنی زمینوں کا قبضہ چھڑوا سکے گا، متروکہ وقف املاک بورڈ بھی اس سے فائدہ اٹھا سکے گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here