پاکستان کا پہلا صوبہ جہاں فائیوجی ٹیکنالوجی متعارف کرانے کیلئے عملی کام شروع ہو گیا

760

پشاور: خیبرپختونخوا کے وزیر سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی عاطف خان نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا پہلا صوبہ بن گیا ہے جہاں فائیو جی کو متعارف کرنے کیلئے عملی کام کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

اس سلسلے میں فائیو جی انٹرنیٹ سروس کا ٹیسٹ کرنے کیلئے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) اور خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (کے پی آئی ٹی بورڈ) کے مابین معاہدہ طے پا گیا۔

عاطف خان کے مطابق ‘فائیو جی ٹیکنالوجی پر مبنی انٹرنیٹ کی رفتار فور جی کے مقابلے میں دس گنا زیادہ ہو گی۔ اس سے پاکستان کے ٹیکنالوجی، ٹیلی کام، میڈیکل اور دیگر شعبوں میں آسانیاں پیدا ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیے:

خیبرپختونخوا: خدمات پر سیلز ٹیکس کی آن لائن ادائیگی شروع کرنے کا فیصلہ

خیبرپختونخوا حکومت کا کرپٹو مائننگ کا آزمائشی منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ دور دازار علاقوں کے لوگوں کی ترقی ٹیکنالوجی سے وابستہ ہے، فائیو جی کے استعمال کے بارے میں منفی تاثر دیا جاتا ہیں جو بالکل بے بنیاد ہے۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کا بجٹ 43 کروڑ سے بڑھا کر 14 ارب کر رہے ہیں، صوبے میں تمام سرکاری محکمے ڈیجیٹلائز کئے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہریوں کی سہولت کے لیے وَن ونڈو سنٹر کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے جبکہ 40 کنال پر مشتمل پشاور میں ڈیجیٹل کمپلیکس بنایا جائے گا اور اس کے ساتھ ساتھ مردان میں سپیشل اکنامک زون بنایا جائے گا۔

عاطف خان نے کہاکہ ضلع سوات میں آئی ٹی پارک کی تعمیر بھی منصوبوں میں شامل ہے، ضلع خیبر کے علاقہ لنڈی کوتل میں واقع ٹیکنیکل کالج کو آئی ٹی کالج میں تبدیل کر رہے ہیں۔ صوبے کی تمام یونیورسٹیوں میں سبسڈائز ریٹ پر وائی فائی کی سہولت مہیا کی جائے گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here