اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کو ہدایت کی ہے کہ اسے کسانوں اور ریٹیلر کے مابین خلیج کم کرنے کے لئے جامع اور فعال حکمت عملی اپنانی چاہیے۔
نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ کی صدارت میں ہوا، وزیر خزانہ نے کمیٹی کو بتایا کہ غریب عوام کی حالت زار میں بہتری کے لئے کثیر الجہتی طریقہ کار اختیار کیا گیا ہے، کئی سکیمیں اور مراعات دی جا رہی ہیں تاکہ عام آدمی کے معیار زندگی میں بہتری لائی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ نئے مالی سال کا وفاقی بجٹ حکومت کے غریب دوست اقدامات کا عکاس ہے۔ معاشرے کے معاشی طور پر غریب اور کمزور طبقات کے معیار زندگی کو بلند کرنے میں تمام اداروں اور محکموں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ بنیادی اشیاء کی قیمتوں کا عام آدمی کی زندگی پر براہ راست اثر پڑتا ہے۔ قومی پرائس مانیٹرنگ کمیٹی ایسا فورم ہے جہاں اشیاء کی قیمتوں کا باضابطہ بنیادوں پر جائزہ لیا جاتا ہے اور فراہمی کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ ہول سیل اور ریٹیل قیمتوں میں بہت فرق ہے، اسی طرح مختلف شہروں میں بھی بنیادی اشیاء کی قیمتوں میں فرق ہے جس کا جائزہ لینا ضروری ہے۔
اجلاس میں سیکرٹری خزانہ نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.59 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ گزشتہ سے پیوستہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.61 فیصد کی کمی آئی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے 9 اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں کمی اور 28 کی قیمتوں میں استحکام رہا جبکہ 14 اشیاء کی قیمتوں میں معمولی اضافہ دیکگا گیا۔
وزیر خزانہ نے متعلقہ محکموں کو ضروری اشیاء کے سٹریٹجک ذخائر برقرار رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ناخوشگوار صورت حال سے بچنے کے لئے بروقت اقدامات اٹھائے جائیں، اگر کسانوں اور ریٹیلرز کے درمیان خلیج کو کم کیا جائے تو اس سے ضروری اشیاء کی قیمتوں میں بہت کمی آ جائے گی۔