پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے 900 ارب میں سے کس وزارت کو کتنے فنڈز ملیں گے؟

824

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 22-2021ء کے بجٹ میں پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی)  کے لیے ممجموعی طور پر 900 ارب روپے مختص کیے ہیں۔

سرکاری شعبے کے ترقیاتی کاموں کے لیے مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں کے حصے میں کتنا بجٹ آئے گا اس کی تقسیم کچھ یوں کی گئی ہے:

1    ایوی ایشن ڈویژن کے لیے تین ارب 55 کروڑ 82 لاکھ روپے

2    سرمایہ کاری بورڈ کے لیے 8 کروڑ روپے

3    کابینہ ڈویژن کے لیے 46 ارب 15 کروڑ 50 لاکھ روپے

4    موسمیاتی تبدیلی ڈویژن کے لیے 14 ارب 32 کروڑ 70 لاکھ روپے

5    کامرس ڈویژن کے لیے ایک ارب 61 کروڑ 35 لاکھ روپے

6    مواصلات ڈویژن کے لیے 45 کروڑ 13 لاکھ روپے

7    ڈیفنس ڈویژن کے لیے ایک ارب 97 کروڑ 76 لاکھ 35 ہزار روپے

8    دفاعی پیداوار ڈویژن کے لیے ایک ارب 74 کروڑ 50 لاکھ روپے

9    اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے لیے 80 کروڑ روپے

10  وفاقی تعلیم اور پیشہ وارانہ تربیت ڈویژن کیلئے 9 ارب 70 کروڑ روپے

11  فنانس ڈویژن کیلئے 12 ارب 31 کروڑ 31 لاکھ روپے

12  ہائر ایجوکیشن کمیشن کیلئے 42 ارب 45 کروڑ روپے

13  ہاﺅسنگ اینڈ ورکس ڈویژن کیلئے 24 ارب 21 کروڑ 15 لاکھ روپے

14  انسانی حقوق ڈویژن کے لیے 27 کروڑ 92 لاکھ روپے روپے

15  صنعت و پیداوار ڈویژن کے لیے دو ارب 91 کروڑ 60 لاکھ روپے

16  انفارمیشن براڈکاسٹنگ ڈویژن ایک ارب 89 کروڑ 96 لاکھ روپے

17  انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کام ڈویژن کے لیے 9 ارب 36 کروڑ 10 لاکھ روپے

18  بین الصوبائی رابطہ ڈویژن کے لیے تین ارب 73 کروڑ 47 لاکھ روپے

19  داخلہ ڈویژن کے لیے 21 ارب چار کروڑ 87 لاکھ روپے

20  امورِ کشمیر و گلگت بلتستان ڈویژن کے لیے 69 ارب 95 کروڑ 99 لاکھ روپے

21  قانون و انصاف ڈویژن کے لیے چھ ارب دو کروڑ 73 لاکھ روپے

22  میری ٹائم آفیئرز ڈویژن کے لیے چار ارب 46 کروڑ 19 لاکھ 11 ہزار روپے

23  نارکوٹکس کنٹرول ڈویژن کے لیے 48 کروڑ 93 لاکھ 93 ہزار روپے

24  قومی غذائی تحفظ و تحقیق ڈویژن کے لیے 12 ارب ایک کروڑ 72 لاکھ روپے

25  وزارتِ صحت کے لئے 21 ارب 72 کروڑ 25 لاکھ چھ ہزار روپے

26  قومی تاریخی ورثہ ڈویژن کے لیے 12 کروڑ 59 لاکھ 26 ہزار روپے

27  پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے لیے 27 ارب روپے

28  پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی کے لیے 20 کروڑ روپے

29  منصوبہ بندی کمیشن کے لیے 19 ارب 24 کروڑ 55 لاکھ 27 ہزار روپے

30  پٹرولیم ڈویژن کے لیے تین ارب 24 کروڑ 95 لاکھ روپے

31  سماجی تحفظ اور تخفیف غربت پروگرام کیلئے 59 کروڑ 89 لاکھ 10 ہزار روپے

32  ریلوے ڈویژن کے لیے 30 ارب دو کروڑ 55 لاکھ روپے

33  بین المذاہب ہم آہنگی ڈویژن کے لیے 49 کروڑ 38 لاکھ 49 ہزار روپے

34  ریونیو ڈویژن کیلئے چار ارب دو کروڑ 50 لاکھ 67 ہزار روپے

35  سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ریسرچ ڈویژن کے لیے 8 ارب 34 کروڑ 10 لاکھ روپے

36  سپارکو کے لیے 7 ارب 36 کروڑ 88 لاکھ 64 ہزار روپے

37  آبی وسائل ڈویژن کیلئے ایک کھرب تین ارب 47 کروڑ 26 لاکھ روپے

38  نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے لیے ایک کھرب 13 ارب 75 کروڑ روپے

39  نیشنل ٹرانسمشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی /پیپکو کے لیے 69 ارب 48 کروڑ 50 لاکھ روپے

40  وی جی ایف (Viability Gap Fund) کے لیے 61 ارب 50 کروڑ  روپے

41  پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز) سپلیمنٹری فنڈز کی مد میں 22 ارب روپے روپے

42  کووڈ۔19 اور قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے پانچ ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here