اسلام آباد: وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے تمام تر مطالبات کے باوجود وزیراعظم نے عوام کو ریلیف دینے کے لئے بجلی کی قیمتیں نہ بڑھانے اور 150 ارب کے براہ اراست ٹیکس نہ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
جمعہ کو اپنے ٹویٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر ردعمل میں وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ گزشتہ روز (جمعرات) قومی اسمبلی سے الیکشن ترمیمی بل منظور ہو گیا، بیرون ملک مقیم پاکستانی بھی ہمارے ملک کا اثاثہ ہیں۔
وزیر مملکت فرخ حبیب نے دعویٰ کیا کہ حکومت کے عوام دوست اقدامات کی بدولت عام عوام کی قوت خرید میں 36.6 فیصد اضافہ ہوا ہے، عالمی منڈی میں چینی، خام تیل، پٹرولیم مصنوعات، خوردنی تیل اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود عوام کو ریلیف فراہم کیا، پام آئل کی قیمت عالمی منڈی میں 102 فیصد بڑھی جبکہ حکومت نے صرف 20 فیصد اضافہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں سویا بین آئل کی قیمت 119 فیصد بڑھی، ہم نے صرف 23 فیصد اضافہ کیا، خام تیل کی قیمت میں عالمی منڈی میں 119 فیصد کا اضافہ ہوا ہے لیکن حکومت نے 32 فیصد قیمت بڑھائی۔
فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ پاکستان کی برآمدات میں 13 فیصد اضافہ ہوا ہے جو ایک نیا ریکارڈ ہے، تعمیرات سمیت ہر شعبے سے منسلک لیبر کی اجرت میں 29 فیصد تک اضافہ ہوا، لارج سکیل مینوفیکچرنگ کے شعبے کی شرح نمو 9 فیصد ہو گئی۔
انہوں نے کہا کہ کرنٹ اکائونٹ خسارہ دس ماہ سے سرپلس ہے، ایف بی آر نے پہلے 11 ماہ میں 4170 ارب روپے ٹیکس وصولی کی ہے، زرعی شعبے کی شرح نمو 2.77 فیصد ، پرائمری بیلنس پانچ سال میں پہلی مرتبہ سرپلس ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ روشن ڈیجیٹل اکائونٹس میں ایک ارب ڈالر سے زیادہ آ چکے ہیں، حکومت کی پالیسیوں سے معیشت مستحکم ہوئی ہے۔ ملک میں نئے ڈیمز بن رہے ہیں اور پاکستان میں ترقی کے سنہرے دور کا آغاز ہو چکا ہے۔
گزشتہ روز وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا تھا کہ بین الاقوامی ادارے جے پی مورگن نے پاکستان سے متعلق اپنی رپورٹ میں سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کا کہا ہے کیونکہ یہاں معاشی حالات بہتر ہو رہے ہیں۔
فرخ حبیب کے مطابق جے پی مورگن نے پیشگوئی کی ہے کہ 2021ء میں پاکستان کی جی ڈی پی کی شرح 4.7 فیصد رہے گی، رواں سال بجٹ خسارہ 7.1 فیصد اور آئندہ سال کا 5.9 فیصد رہے گا، اس سے پاکستان کے قرضوں اور جی ڈی پی کے مابین تناسب سے شرح 81.6 فیصد پر آ جائے گا جو 2020ء میں 87.6 فیصد تھی۔