’ویکسین نا لگوانے والے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں روک لی جائیں گی‘

1028

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے کے تمام شہریوں کیلئے ویکسی نیشن کو لازمی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں سخت اقدامات کرکے اپنے شہریوں کو محفوظ بنانا ہے۔

انہوں نے یہ فیصلہ جمعرات کو وزیراعلیٰ ہاﺅس میں کورونا وائرس سے متعلق صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

وزیراعلیٰ نے محکمہ صحت سندھ کو ہدایت کی کہ وہ صوبے میں ویکسی نیشن کرانے کیلئے ضروری سہولیات فراہم کریں۔ ’میں چاہتا ہوں کہ دیہی علاقوں کے کم از کم 300 بنیادی یونٹس کو ویکسی نیشن سینٹرز میں تبدیل کیا جائے اور روزانہ 30 ہزار افراد کی ویکسی نیشن کا ہدف مکمل کیا جائے۔‘

مراد علی شاہ نے محکمہ صحت کو مزید ٹارگٹ دیتے ہوئے کہا کہ ہر تعلقہ کی سطح پر پانچ موبائل ویکسی نیشن ٹیمیں قائم کی جائیں۔ 605 تعلقہ / تحصیلوں کو روزانہ کم از کم 60 ہزار افراد کی ویکسی نیشن کرنی ہو گی۔

وزیراعلی سندھ نے محکمہ صحت کو کہا کہ 90 نجی ہسپتالوں کو پہلے ہی 10 ہزار ویکسی نیشن کا ہدف دیا گیا تھا کہ وہ لوگوں کو حفاظتی ویکسین لگائیں، ویکسی نیشن کیلئے مزید نجی ہسپتالوں کی رجسٹریشن بھی کی جائے۔

پالیسی فیصلے کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی کہ وہ تمام سرکاری، نیم سرکاری /بلدیات کے ملازمین کو اپنے عملے کو ویکسی نیشن لگوانے کیلئے رواں ماہ کے اختتام تک کا وقت دیں اور ان ملازمین کی تنخواہیں روک دی جائیں جو اس مہینے کے اختتام تک ویکسی نیشن نہیں کراتے، یعنی ویکسی نیشن نہ کرانے والے ملازمین کی تنخواہیں جون کے بعد بند کر دی جائیں گی۔

سیکریٹری صحت ڈاکٹر کاظم جتوئی نے اجلاس کو ویکسی نیشن رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اب تک 15 لاکھ 50 ہزار 553 ڈوزز استعمال کی گئی ہیں، ان میں سے پہلی ڈوز میں 11 لاکھ 21 ہزار 402 اور دوسری ڈوز میں چار لاکھ 29 ہزار 223 ڈوزز استعمال کی گئیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ 29 مئی کی شام کو سندھ میں انڈین وائرس کے چار کیسز کی نشاندہی کی گئی، متاثرہ مسافروں کی عراق اور عمان کی سفری تاریخیں تھیں۔ محکمہ صحت نے ان کے 17 رابطوں کی نشاندہی کی ہے اور ان کے ٹیسٹ کئے گئے ہیں۔ مریضوں کو قرنطینہ کردیا گیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ابھی تک صوبے میں کورونا کی صورت حال بہتر نہیں ہوئی۔ انہوں نے محکمہ صحت کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک سنگین صورت حال ہے اور ہمیں اموات کی شرح پر قابو پانا ہو گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here